- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
ٹیراہرٹز امواج سے ابتدائی کینسر کی مؤثر شناخت ممکن
جاپان: چھاتی کا سرطان (بریسٹ کینسر) اس وقت سامنے آتا ہے جب وہ اپنی جڑیں پھیلا چکا ہوتا ہے۔ لیکن اب اوساکا یونیورسٹی کے ماہرین نے ٹیراہرٹز ٹیکنالوجی کی مدد سے بریسٹ کینسر کی ابتدائی تشخیص میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کی بدولت صرف نصف ملی میٹر کی رسولی کی شناخت بھی کی جاسکتی ہے۔
اوسکا یونیورسٹی اور فرانس کے کچھ اداروں نے مل کر ٹیراہرٹز ٹیکنالوجی کو استعمال کیا ہے۔ تصویر کشی کے اس عمل کے ذریعے وہ رسولیاں بھی دیکھی جاسکتی ہیں جن کی شناخت اس سے پہلے ممکن نہ تھی۔ اس کینسر کے نمونے کو رنگنے (اسٹیننگ) کا عمل بالکل نہیں ہوتا اور تصویر بالکل شفاف ظاہر ہوتی ہے۔ اس طرح ہزاروں لاکھوں خواتین کو موت کے منہ میں جانے سے بچانا ممکن ہوسکے گا۔ اس کی وجہ ہے کہ ابتدائی شناخت کے بعد کینسر کو قابو کرنا آسان ہوتا ہے۔
بریسٹ کینسر دو طرح کے ہوتے ہیں حملہ آور( انویسوو) اور غیرحملہ آور (نان انویسیوو) ۔ لیکن پہلی خطرناک قسم میں کینسر چھاتی کی نلیوں (ڈکٹ) میں چلاجاتا ہے اور تیزی سے چھاتی اور پورے جسم میں پھیل سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں اقسام کا کینسر جلد شناخت ہونے کے بعد اس کا علاج اور پیچیدگیوں سے بچنا آسان ہوجاتا ہے۔
ٹیراہرٹز کی سطح پر دیکھنے کا عمل ہمیں چند ملی میٹر کی تبدیلی یا رسولی بھی دکھاسکتا ہے۔ اس میں لیزر سے ٹیراہرٹز شعاعیں خارج کرکے براہِ راست چھاتی کے سرطان کے نمونے پر ڈالی جاتی ہیں۔
اس تکنیک کے بانی کوسوکے اوکاڈے اور ان کے ساتھیوں نے اس عمل سے 0.5 ملی میٹر سے چھوٹی رسولی دیکھنے کی کوشش کی ہے۔ اس میں زبردست کامیابی ملی ہے اور روایتی طریقوں کے مقابلے میں یہ عمل 1000 گنا زائد مؤثر اور قابلِ عمل ہے۔
اگلے مرحلے میں اسے مشین لرننگ سے گزار کر مزید بہتر بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔