ٹیکس چوروں کیلئے ایف بی آر کا شکنجہ، ایکسرے طرز پر’’ٹیکسرے‘‘ ایپلی کیشن تیار

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 21 اکتوبر 2020
بینک ٹرانزیکشن، کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے خرید و فروخت کا ڈیٹا بھی ہو گا، ایپلی کیشن شناختی کارڈ سے اثاثوں کا پتہ چلائے گی
(فوٹو : فائل)

بینک ٹرانزیکشن، کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے خرید و فروخت کا ڈیٹا بھی ہو گا، ایپلی کیشن شناختی کارڈ سے اثاثوں کا پتہ چلائے گی (فوٹو : فائل)

 لاہور: اثاثہ جات چھپا کر ٹیکس چوری کرنے والوں کیلیے ایف بی آر کا شکنجہ تیار ہوگیا ٹیکس چوری میں مبتلا افراد کا ’’ایکسرے‘‘ کی طرز پر ’’ ٹیکسرے ‘‘ ہوگا۔

ایف بی آر نے شہریوں کے اثاثہ جات کی مکمل تفصیلات کیلیے ایف بی آر آئی ٹی ونگ کی ٹیم نے ’’ٹیکسرے‘‘ کے نام سے ٹریکر ایپ تیار کر لی۔ٹیکسرے میں شہریوں کے پلاٹ، بینک اکا ؤنٹ ، رجسٹرڈ گاڑیوں، رجسٹر کاروبار اور مہنگے اسکولوں میں اداکردہ فیسوں کا ریکارڈ موجود ہوگا۔ٹیکسرے میں غیرملکی دوروں سے متعلق امیگریشن ڈیٹا سمیت دیگر اہم معلومات بھی موجود ہوں گی۔ ممبرآئی ٹی عاصم احمد کی زیر نگرانی ٹیکسرے ایپ 6 ماہ میں تیار کی گئی۔

پروجیکٹ ڈائریکٹر اردشیر سلیم طارق اور اکبر میو نیاس میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ٹیکسرے میں شہریوں کی کسی بھی قسم کی مالی ٹرانزیکشن اور سرگرمی کا مکمل ریکارڈ ہو گا۔ ایف بی آر یہ ایپلی کیشن “ٹیکسرے”  جلد لانچ کرے گا۔ ایپلی کیشن ٹیکسرے قومی شناختی کارڈ نمبر سے اثاثہ جات اور دیگر مالی سرگرمیوں کا پتہ چلائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔