گیس لیکج سے اتنا طاقتور دھماکا کیسے ہوگیا؟ تفتیشی حکام نے سر جوڑ لیا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 22 اکتوبر 2020
گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بارے میں ابھی تک کی اطلاعات یہ ہیں کہ واقعہ گیس کی لیکیج کے باعث ہوا(فوٹو، فائل)

گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بارے میں ابھی تک کی اطلاعات یہ ہیں کہ واقعہ گیس کی لیکیج کے باعث ہوا(فوٹو، فائل)

 کراچی: گلشن اقبال میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں  اور تفتیشی حکام باریک بینی سے  اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ صرف گیس لیکیج کے باعث ہونے والا دھماکا اتنا طاقتور کیسے ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح گلشن اقبال کے علاقے مسکن میں ہونے والے دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے مسکن چورنگی پر معمول کے مطابق ٹریفک چل رہا ہے کہ اسی دوران اچانک زوردار دھماکا ہوتا ہے۔

دھماکا اتنا شدید تھا کہ عمارت کا ملبہ کئی گز دور تک جاگرا جبکہ دھماکے کی زد میں سڑک پر کھڑی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی آئیں۔ وہاں سے گزرنے والا ٹریفک بھی دھماکے سے نہیں بچ سکا۔ دھماکے کے فوری بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی اور ہر شخص نے محفوظ پناہ گاہ کی جانب دوڑ لگادی۔

دھماکے سے چند لمحے قبل ہی ایک مسافر بس بھی وہاں سے گزرتی ہوئی نظر آرہی ہے جس میں بس کی چھت پر بھی مسافر بیٹھے ہوئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: کراچی میں گیس لیکیج دھماکا، 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی

دوسری جانب واقعے کی تحقیقات بھی جاری ہے ، پولیس ، سی ٹی ڈی اور دیگر تفتیشی ادارے انتہائی باریک بینی سے تحقیقات میں مصروف ہیں۔جمعرات کو بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا گیا اور تباہ شدہ عمارت کے مختلف حصوں کو بغور جانچا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش کی جارہی ہے کہ آیا دھماکا صرف گیس لیکیج کا ہی تھا یا عمارت میں کچھ اور بھی ہوا تھا۔ گیس لیکیج کے باعث اتنے بڑے پیمانے پر پھیلنی والی تباہی سے کچھ شکوک و شبہات نے جنم لیا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔