- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
تنہائی اور سماجی علیحدگی سے خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
برٹش کولمبیا: کینیڈا میں 28 ہزار سے زائد بالغ افراد پر کیے گئے ایک مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ اکیلے پن اور سماجی علیحدگی کے احساس سے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہونے کا خطرہ، مردوں کی نسبت خواتین میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ بلند فشارِ خون یعنی ہائی بلڈ پریشر میں رگوں کے اندر خون کا دباؤ معمول سے بہت بڑھ جاتا ہے جو آگے چل کر فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت کئی طرح کے امراضِ قلب اور اچانک موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں زینب حسینی کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق میں عوامی صحت سے متعلق ایک وسیع طبّی سروے کے دوران جمع کیے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔
مطالعے میں 45 سے 85 سال کے 28,238 افراد کا ڈیٹا کھنگالا گیا جن میں مردوں اور عورتوں کی تعداد مساوی تھی۔
ڈیٹا کے تجزیئے سے معلوم ہوا کہ غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ یا کسی بھی دوسری صورت میں اکیلی رہنے والی ایسی خواتین جن کے سماجی رابطے 85 سے کم تھے، اور جو مہینے میں دو یا دو سے کم مرتبہ تقریبات یا میل ملاقات میں شریک ہوتی تھیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ایسی خواتین سے زیادہ تھا جو زیادہ میل ملاپ رکھنے والی، شادی شدہ اور مختلف تقریبات میں زیادہ شریک رہنے والی تھیں۔
سماجی علیحدگی اور اکیلے پن کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بھی واضح طور پر بڑھتا دیکھا گیا۔ خواتین میں سماجی علیحدگی کے باعث موت کا امکان تقریباً سگریٹ نوشی جتنا ہی جان لیوا تھا۔
مردوں کا معاملہ اس کے برعکس رہا: شادی شدہ اور زیادہ سماجی رابطے رکھنے والے مردوں میں تنہائی پسند مردوں کے مقابلے میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان زیادہ تھا۔
قبل ازیں ایک اور مطالعے میں یہ معلوم ہوا تھا کہ اکیلی اور کم سماجی رابطے رکھنے والی خواتین میں موٹاپے کا امکان، سماجی طور پر سرگرم عورتوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تازہ تحقیق بھی اسی سلسلے کی اگلی کڑی ہے جو ریسرچ جرنل ’’ہائپرٹینشن‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔