وسیم خان مستقبل کے حوالے سے تذبذب کا شکار

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 1 نومبر 2020
اہل خانہ سے مشاورت کروں گا، پوری سوچ بچار کے بعد فیصلہ کرنا ہوگا۔ فوٹو: فائل

اہل خانہ سے مشاورت کروں گا، پوری سوچ بچار کے بعد فیصلہ کرنا ہوگا۔ فوٹو: فائل

لاہور: وسیم خان مستقبل کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہوگئے۔

چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا پی سی بی کے ساتھ 3سالہ معاہدہ فروری 2022 میں ختم ہوگا، فریقین میں طے پایا تھا کہ ایک سال باقی رہنے پر باہمی اتفاق رائے سے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے،اس لحاظ سے آئندہ سال جنوری معاہدے میں توسیع کے حوالے سے کسی نتیجے تک پہنچنا ضروری ہے، ذرائع کے مطابق پی سی بی ان کی خدمات سے مزید فائدہ اٹھانے کا خواہاں اور فریقین میں ابتدائی بات چیت ہوئی ہے لیکن وسیم خان تذبذب کا شکار ہیں۔

’’کرک انفو‘‘ کو انٹرویو میں وسیم خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کیلیے کام کرنا ایک آنکھیں کھول دینے والا تجربہ رہا،حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اکثریت نے ہمیں سپورٹ کیا،وہ سمجھتے ہیں کہ ہم کیا مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور کیا تبدیل ہونا ضروری ہے،دوسری جانب ایک مختصر حلقہ ایسا بھی ہے جس کی زبانی مخالفت سے زندگی میں ایسی مشکلات ہوتی ہیں جو نہیں ہونا چاہیئں،مجھے ایسا فیصلہ کرنا ہے جو پاکستان کرکٹ کے ساتھ میری فیملی کیلیے درست ہو، احساس ہے کہ ابھی جتنا کام کرلیا اس کو تکمیل تک پہنچانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے معاہدے میں توسیع کی پیشکش کردی، یہ ایک بڑا فیصلہ ہے، ابھی میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں، پوری سوچ بچار اور اپنی فیملی سے بات کرنا ہے، بورڈ نے 5 سالہ پلان بنا لیا، احسان مانی چاہتے ہیں کہ میں اس کو مکمل کروں،فیوچر ٹور پروگرام اور آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کے معاملات چل رہے ہیں، میں توسیع پر غور کرنا چاہتا ہوں مگر یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ کتنے سال کیلیے ہوگی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں سیٹ نہ ہوپانے والی وسیم خان کی فیملی پہلے ہی انگلینڈ واپس جا چکی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔