4 ماہ بعد ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ

ویب ڈیسک  بدھ 4 نومبر 2020
 24 گھنٹوں میں کورونا کےایک ہزار 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، این سی او سی فوٹوفائل

24 گھنٹوں میں کورونا کےایک ہزار 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، این سی او سی فوٹوفائل

اسلام آباد: ملک میں 4 ماہ بعد ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں، جس کے بعد کورونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 14 ہزار 646 ہوگئی جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 18 افراد کورونا کے باعث جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے تازہ اعداد وشمارکے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کےایک ہزار 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک بھرمیں مجموعی کیسز کی تعداد 3  لاکھ 37 ہزار 573 ہوگئی۔ یاد رہے اس سے قبل 24 جولائی 2020 کو ایک دن میں کورونا کے ایک ہزار 487 کیس ریکارڈ ہوئے تھے۔

این سی او سی کے مطابق فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 14 ہزار 646 ہوگئی جب کہ اب تک کورونا وائرس میں مبتلا 3 لاکھ 16 ہزار 060 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 18 اموات رپورٹ ہوئیں جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 6 ہزار 867 ہوگئی۔

سندھ میں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 47 ہزار 295 ، پنجاب میں ایک لاکھ 5 ہزار 197، خیبرپختونخوا 39 ہزار 889 ، اسلام آباد میں 20 ہزار 471، بلوچستان میں 16 ہزار، آزاد کشمیر 4 ہزار 415 اورگلگت بلتستان میں 4 ہزار 306 تعداد ہوگئی۔

کورونا وائرس اوراحتیاطی تدابیر

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پا نی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔