- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں، ایرانی صدر
اگرکوئی بھی امیدوار برتری حاصل نہ کرسکا تو امریکی صدر کا انتخاب کیسے ہوگا
واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن میں فاتح کو 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن جوبائیڈن اور صدر ٹرمپ بالترتیب 269 اور 269 ووٹس حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں یعنی کوئی بھی مطلوبہ اکثریت 270 ووٹس حاصل نہ کرسکا تو سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
امریکا میں صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کی گنتی کا عمل جاری ہے اور تاحال ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کو معمولی برتری حاصل ہے جب کہ ابھی 5 ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں تاہم یہ سوال بھی سر اُٹھا رہا ہے کہ اگر دونوں امیدواروں میں سے کوئی بھی اکثریت حاصل نہ کرسکا تو امریکی صدر کا انتخاب کیسے عمل میں لایا جائے گا۔
یہ خبر پڑھیں : امریکی صدارتی انتخابات؛ جوبائیڈن 264 الیکٹورل ووٹ لیکر ٹرمپ سے آگے
اگر دونوں امیدوار مطلوبہ اکثریت یعنی 270 الیکٹورل وٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو صدر کے انتخاب کے لیے امریکی آئین میں ایک راستہ موجود ہے جس کے تحت ایوان نمائندگان کے نو منتخب 438 قانون سازوں کو 6 جنوری سے قبل صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ایوان نمائندگان سے صدر کے انتخاب کے لیے ہر ریاست کا ایک ووٹ تصور کیا جائے گا اور اکثریت 26 ووٹ حاصل کرنے والے کو مل جائے گی۔ اسی طرح امریکی نائب صدر کو سینیٹرز منتخب کریں گے اور ہر سینیٹر کا ایک ووٹ تصور ہوگا جس کےلیے مطلوبہ اکثریت 51 ووٹس ہوگی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : صدارتی انتخاب: امریکا میں ہنگاموں اور خانہ جنگی کا خطرہ
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن کی تاریخ میں آخری بار اس طرح کا سیاسی بحران انیسویں صدی میں سامنے آیا تھا جب دونوں امیدواروں میں سے کوئی امیدوار بھی مطلوبہ الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا جس کے بعد ایوان نمائندگان کی ووٹنگ سے صدر کا انتخاب کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔