- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
فضائی آلودگی جذب کرنے والی ایک دیوار 780 درختوں جتنی مؤثر
وارسا: پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں آج کل ایک عمارت کی بڑی دیوار عام لوگوں کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ بظاہر اس دیوار پر عام سا پینٹ استعمال کرتے ہوئے مصوری کی گئی ہے لیکن درحقیقت یہی پینٹ نائٹروجن آکسائیڈز کی اتنی فضائی آلودگی جذب کرتا ہے کہ جتنی 780 درخت کرسکتے ہیں۔ زہریلی کہر یا ’اسموگ‘ کی ایک بڑی وجہ یہی نائٹروجن آکسائیڈز ہوتے ہیں۔
اس پینٹ میں رنگ کے ساتھ ساتھ ’’فوٹو کیٹالسٹ‘‘ کہلانے والے خاص مرکبات بھی شامل کیے گئے ہیں جو نائٹروجن آکسائیڈز کی فضائی آلودگی کو اپنی طرف کھینچتے ہیں اور دھوپ میں موجود الٹراوائیلٹ شعاعوں کو استعمال کرتے ہوئے، نمی کی مدد سے، ان نقصان دہ گیسوں کو بے ضرر مادّوں میں تبدیل کردیتے ہیں۔
پانی ان مادّوں کو دھو دیتا ہے اور یوں دیوار ایک بار پھر سے آلودگی جذب کرنے کےلیے تیار ہوجاتی ہے۔
وارسا میں جس دیوار پر یہ پینٹ کیا گیا ہے وہ بہت بڑی ہے اور اتنی نائٹروجن آکسائیڈ جذب کرسکتی ہے کہ جتنی 780 درخت مجموعی طور پر کرسکتے ہیں۔
’’ناکس آؤٹ‘‘ (KNOxOUT) کہلانے والا یہ پینٹ فلپائن کی ایک کمپنی ’’بائسن‘‘ (BOYSEN) نے ایجاد کیا ہے اور اس کا فارمولا بھی اسی کمپنی کی ملکیت ہے۔
ناکس آؤٹ سے تیار کی گئی بڑی بڑی پینٹنگز اس سے پہلے بنکاک اور بلغراد میں بھی عمارتوں کی دیواروں پر کی جاچکی ہیں۔ اس فہرست میں وارسا تیسرا شہر ہے جبکہ لیما، سڈنی، جکارتا، منیلا، ساؤ پالو، سان تیاگو، جوہانس برگ، ملبورن، بگوٹا اور پاناما سٹی میں بھی اونچی اونچی عمارتی دیواروں پر ’’ناکس آؤٹ‘‘ سے بنی پینٹگز نظر آنے لگیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔