- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
جینیاتی انجینئرنگ سے گندم کی پیداوار میں 11 فیصد اضافہ
لندن: ایک طویل عرصے بعد گندم پر تحقیق کے ضمن میں ایک اچھی خبر آئی ہے: برطانوی سائنس دانوں نے جینیاتی انجینئرنگ سے استفادہ کرتے ہوئے، گندم کی ایک ایسی نئی قسم تیار کرلی ہے جو موجودہ اقسام کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ پیداوار دے سکتی ہے۔
زراعت کے میدان میں یہ پیش رفت اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ 1950 اور 1960 میں ”سبز انقلاب“ کے بعد گندم کی پیداوار بڑھانے میں کوئی غیرمعمولی کامیابی سامنے نہیں آسکی ہے جبکہ گندم کی پیداوار میں اضافہ بھی صرف ایک فیصد سالانہ کے حساب سے ہورہا ہے۔
ماضی میں مختلف تدابیر اختیار کرتے ہوئے گندم کی پیداوار بڑھانے کی کوششیں عملاً ناکام رہی ہیں: بعض کوششوں کے نتیجے میں گندم کے دانے کی جسامت زیادہ ہوگئی لیکن گندم کے ہر پودے میں اُگنے والے دانوں کی تعداد کم ہوگئی؛ جبکہ کچھ کوششوں سے گندم کے ہر پودے میں دانوں کی تعداد بڑھائی گئی تو ہر دانہ چھوٹا اور کم وزن ہوگیا۔
یارک یونیورسٹی، برطانیہ کے پروفیسر سائمن مکوین میسن کی قیادت میں تیار کی گئی نئی گندم میں نہ صرف دانوں کی جسامت میں اضافہ کیا گیا ہے، بلکہ ان کی تعداد بھی برقرار رکھی گئی ہے۔
ریسرچ جرنل ”نیو فائٹولوجسٹ“ کے ایک حالیہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ گندم کی یہ نئی قسم نہ صرف تیار کرلی گئی ہے بلکہ اسے کھیتوں میں آزمایا بھی جاچکا ہے۔
کھیتوں میں کی گئی آزمائشوں (فیلڈ ٹرائلز) میں گندم کی نئی قسم کے دانوں کا اوسط وزن، موجودہ گندم کے مقابلے میں 12.3 فیصد زیادہ رہا جبکہ پوری فصل کی مجموعی پیداوار 11 فیصد زیادہ نوٹ کی گئی۔
اگرچہ اسے 1960 کے عشرے میں نارمن بورلاگ کے ”سبز انقلاب“ کی طرح کوئی بڑا انقلاب تو قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن پھر بھی موجودہ حالات میں غذا کی مسلسل بڑھتی ہوئی طلب کے تناظر میں یہ بلاشبہ بہت اہم کامیابی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔