خیبر پختونخوا میں کمسن بچے بھی کورونا کا شکار ہونے لگے

شاہدہ پروین  ہفتہ 19 دسمبر 2020
کورونا کا شکار بچوں کو اسپتال کے پرائیویٹ رومز کی آئسولیشن میں رکھا گیا ہے فوٹو: فائل

کورونا کا شکار بچوں کو اسپتال کے پرائیویٹ رومز کی آئسولیشن میں رکھا گیا ہے فوٹو: فائل

 پشاور: خیبر پختونخوا میں کورونا نے بڑوں کے بعد اب کم عمر بچوں کو بھی شکار بنانا شروع کردیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں کورونا نے بڑوں کے بعد اب کم عمر بچوں کو بھی شکار بنانا شروع کردیا ہے۔ پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 4 کم عمر بچے بھی کورونا کے باعث داخل کئے گئے ہیں جن کا علاج جاری ہے۔ کورونا کا شکار بچوں کی عمریں 2 ماہ سے  4 سال تک کے درمیان ہیں۔

خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان فرہاد خان کے مطابق کورونا کا شکار بچوں میں ایک عباس خان نامی حیات آباد کا رہائشی بچہ بھی ہے جس کی عمر محض 2 ماہ ہے جب کہ چارسدہ کا 9 ماہ کا ایان خان، ورسک روڈ کا ایک سالہ عمر اور دیر بالا کی 4 سالہ کبریٰ عمر بھی کورونا سے متاثر ہیں، جن کو اسپتال میں پرائیویٹ رومز کی آئسولیشن میں رکھا گیا ہے تاکہ ان بچوں سے کوئی دوسرا بچہ متاثر نہ ہو اور یہ بچے دیگر موسمی وبائی امراض سے بھی محفوظ رہیں۔

اسپتال ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت خیبر ٹیچنگ اسپتال میں کورونا کے 95 متاثرہ مریض زیرعلاج ہیں۔ ان مریضوں میں 17 بائی پائپ پر ہیں اور 5 پرائیویٹ رومز آئسولیشن میں ہیں۔

ڈاکٹرز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پہلے صرف مفروضے چل رہے تھے کہ نوجوانوں اور بچوں کو کورونا کا مرض صرف چھو کر گزرتا ہے اور اس مرض کے مقابلے میں ان میں قوت مدافعت بھی زیادہ ہوتی ہے اس لئے کم عمر بچوں کا آئی سی یو تک جانا مشکل ہوتا ہے. تاہم اب اس کے برعکس یہ کورونا بچوں کو بھی متاثر کررہا ہے جس کے لئے والدین کو بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔