بہاولپور چڑیا گھر میں 7 قیمتی ہرنوں کی ہلاکت

آصف محمود  ہفتہ 26 دسمبر 2020
قیمتی ہرنوں کی اموات زہریلا چارہ کھانے سے ہونے کا شبہ

قیمتی ہرنوں کی اموات زہریلا چارہ کھانے سے ہونے کا شبہ

صوبائی وزیرجنگلی حیات نے بہاولپور چڑیا گھر میں 7 چیتل ہرنوں کی اچانک موت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پنجاب وائلڈ لائف سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ مرنیوالے ہرنوں کی لاشیں یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز سمیت مختلف لیبارٹیز میں بھیجی گئی ہیں۔

ایکسپریس کی تحقیقات کے مطابق ان قیمتی ہرنوں کی اموات زہریلاچارہ کھانے سے ہونے کا شبہ ہے بہاولپور چڑیا گھر میں گزشتہ روز نایاب نسل کے چیتل ہرنوں کی طبیعت اچانک خراب ہوناشروع ہوئی تھی، انتظامیہ نے فوری طورپر ان ہرنوں کی جانچ شروع کی تاہم اس دوران سات ہرن دم توڑ گئے جبکہ 22 کوبچالیا گیا ہے۔

چڑیا گھر انتظامیہ نے فوری طور پر ویٹرنری ماہرین کی ٹیم کی خدمات بھی حاصل کیں جن میں ڈاکٹرریاض حسین ہیڈ آف پتھالوجی (آئی بی یو) اور ڈاکٹرمبشرحسین، ہیڈ آف پتھالوجی (سی یووی ای ایس) سمیت دیگر ماہرین شامل ہیں۔

ڈاکٹروں نے ہرنوں کے جسم سے نمونہ جات لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھیجے ہیں، جبکہ ایک ہرن لاہورکی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز میں بھیجا گیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ بظاہر ان ہرنوں کی اموات چارے میں کوئی زہریلی چیز شامل ہونے سے ہوئی ہے لیکن حتمی رپورٹ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی سامنے آسکے گی۔

دوسری طرف صوبائی وزیر جنگلی حیات سید صمصام حسین بخاری نے ان قیمتوں ہرنوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پنجاب وائلڈ لائف سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق ایک چیتل ہرن کی سرکاری قیمت تقریبا پونے دولاکھ روپے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔