- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
ایران کی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی، یورینیئم افزودگی خطرناک حد تک بحال
تہران: ایران نے عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر یورینیئم کی 20 فیصد تک افزودگی شروع کردی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے فُردو کے علاقے میں زیر زمین جوہری مرکز میں یورینیئم کی 20 فیصد تک افزودگی دوبارہ شروع کر دی ہے جب کہ عالمی جوہری معاہدے میں ایران پر اس حد تک یورینیئم کی افزودگی کی اجازت نہیں تھی۔
عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسا امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر نکل جانے اور ایران پر بلا جواز پابندیاں عائد کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ایران کا معاہدے سے زیادہ یورینیئم افزودہ کرنے کا اعلان
ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پہلے امریکا نے معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے بعد ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں بچا تھا۔ امریکا کی دستبرداری کے بعد بھی ہم نے 2 سال تک انتظار کیا۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے یکم جنوری کے روز بتایا تھا کہ ایرانی حکام نے فُردو کے جوہری مرکز میں یورینیئم کی بیس فیصد تک افزودگی کا عمل بحال کرنے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے ساتھ عالمی قوتوں امریکا، چین، روس، جرمنی اور فرانس سے 2015 میں ایک عالمی جوہری معاہدہ کے تحت ایران کی یورینیئم افزودگی کو 3.67 فیصد تک محدود کردیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔