- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری
اسلام آباد: صدر مملکت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے آرڈیننس جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا گیا۔صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے کابینہ کے مجوزہ آرڈیننس پر دستخط کردیے ہیں۔ آرڈیننس کے تحت الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 122 میں ترمیم کی گئی ہے۔ یہ آرڈیننس پورے ملک میں فوری نافذ العمل ہوگا۔۔
آرڈیننس کے تحت پارٹی سربراہ ووٹ دکھانے کی درخواست کر سکے گا۔ الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یا اس کے نمائندے کو ووٹ دکھانے کا پابند ہوگا تاہم آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی سینیٹ انتخابات سے متعلق دائر ریفرس پر رائے سے مشروط رکھا گیا ہے۔
Elections(Amendment) ordinance 2021 pic.twitter.com/APKvBoiivz
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) February 6, 2021
قبل ازیں حکومت نے کابینہ سے سرکلر سمری کے ذریعے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے آرڈیننس کی منظوری لی ہے ۔اس نئے آرڈیننس کی ڈرافٹنگ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کی ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی کہ سینیٹ الیکشن کاشیڈول 11 فروری کو جاری ہوگا جبکہ سینیٹ انتخابات کاکیس ابھی سپریم کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے۔
سپریم کورٹ نے اگر 11 فروری کے بعد حکومت کے حق میں بھی فیصلہ دیاتو پھر اس وقت اوپن بیلٹ کے ذریعے الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔اس وقت پھر الیکشن خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہی ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کا آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش
ذرائع کاکہناہے کہ اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ طے کیاگیا کہ اس آرڈیننس کی سرکلر سمری کے ذریعے کابینہ سے منظوری لے لی جائے۔کیونکہ سپریم کورٹ سے حکومت کے حق میں بھی فیصلہ آگیا تو اس وقت ہم یہ کام نہیں کرسکیں گے۔
دوسری جانب حکومت نے اس سلسلے میں 26 ویں آئینی ترمیم بھی قومی اسمبلی میں پیش کی تھی تاہم اپوزیشن کی شدید مخالفت اور ایوان میں ہنگامہ آرائی کے باعث اس پر کارروائی نہیں ہوسکی ۔
اب جبکہ حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آئینی ترمیم کامعاملہ قومی اسمبلی میں بھی زیربحث ہونے کی صورت میں حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایک سیاسی تکنیک بھی ہوسکتی ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔