- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
ایک ساتھ 54 مقناطیس نگلنے والے بچے کو طویل آپریشن کے بعد بچالیا گیا
لندن: برطانیہ کے ایک نوعمر لڑکے نے ایک کے ایک بعد ایک 54 مقناطیس نگل لئے کیونکہ وہ دیکھنا چاہتا تھا کہ اس طرح پیٹ پر لوہے کے ٹکڑے چپک سکتے ہیں یا نہیں۔
12 برس کے رائلے موریسن کا تعلق گریٹر مانچسٹر سے ہے جنہوں ںے ایک تجربے کے طور پر 54 چھوٹے اور گول مقناطیس نگل لئے تھے۔ وہ یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ شاید اس طرح لوہے کے ٹکڑے ان کے پیٹ سے چپک سکیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ رائلے کی طبعیت اتنی بگڑ گئی کہ وہ موت کے کنارے جاپہنچا اور مسلسل 6 گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد اس کی جان بچائی گئی جس میں سارے مقناطیس بدن سے نکالے گئے ہیں۔
رائلے کو یہ مقناطیس کرسمس تحفے میں ملے تھے جسے وہ 5 جنوری میں نگل گیا تھا۔ جب ایک بھی مقناطیس جسم سے باہر نہیں آیا تو اسے تشویش ہوئی اور اس نے اپنی والدہ کو بتایا۔ اس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ تمام گول مقناطیس باہم چپک کر ڈلوں کی صورت میں آنتوں اور معدے میں جمع ہوگئے تھے۔ رائلے نے اپنی ماں سے کہا تھا کہ اس نے صرف دو مقناطیس کھائے ہیں لیکن ایکسرے سے معلوم ہوا کہ ان کی تعداد غیرمعمولی طور پر بہت زیادہ ہے۔
لیکن اس سے پہلے ہی لڑکے کئی روز تک پیٹ کے شدید درد کا شکار رہا۔ کھانے پینے سے یکسر محروم رائلے کو ہر وقت الٹیاں آتی رہیں اور خیال تھا کہ شاید مقناطیس گولیوں نے معدے کے اندرونی نظام کو چھید ڈالا ہے۔
12 سالہ رائلے سائنسی تجربات کے شوقین ہیں اور یہ سانحہ بھی اسی جستجو کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ اس کے بعد رائلے کو مانچسٹر چلڈرن ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایک طویل آپریشن کے بعد اس کے معدے اور آنتوں میں پھنسی مقناطیسی گولیاں نکالی گئی ہیں۔
اس پورے آپریشن میں چھ گھنٹے لگے لیکن رائلے موت کے منہ سے دوبارہ لوٹ آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔