ڈسکہ میں ہمارے کارکنوں نے اس بار ووٹ چوری ہونے نہیں دیا، مریم نواز

ویب ڈیسک  اتوار 21 فروری 2021
اگر پتا ہوتا کہ حکومت کو دو جانیں لینی ہیں تو ڈسکہ کی نشست انہیں ویسے ہی دے دیتے، مریم نواز (فوٹو : فائل)

اگر پتا ہوتا کہ حکومت کو دو جانیں لینی ہیں تو ڈسکہ کی نشست انہیں ویسے ہی دے دیتے، مریم نواز (فوٹو : فائل)

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ڈسکہ میں ہمارے کارکنوں نے 2018ء کی طرح ووٹ چوری ہونے نہیں دیا، عوام جاگ رہے ہوں تو کسی ووٹ چور اور ڈاکو کی کوئی ترکیب کام نہیں آتی۔

ڈسکہ آلو مہار میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہاں ضمنی انتخابات میں نہ صرف مسلم لیگ کا شیر 21 سالہ ذیشان حکمرانوں کی نشست کی لالچ کی نذر ہوگیا، بلکہ خود پی ٹی آئی کا ایک کارکن ان کی اپنی غنڈہ گردی کی بھینٹ چڑھ گیا، اگر مجھے پتا ہوتا کہ یہ نشست کی خاطر جانیں لیں گے تو صدقہ سمجھ کر یہ نشستیں انہیں دے دیتی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈسکہ نے ثابت کردیا کہ جب عوام جاگ رہے ہوتے ہیں تو کسی ووٹ چور اور ڈاکو کی ترکیب کام نہیں آتی، انہیں پتا تھا شیروں کو ڈسکہ میں ان کی ضمانتیں ضبط کروا دینی ہے، حکومت نے سیٹ کی خاطر کیا حربہ استعمال نہیں کیا، الیکشن سے پہلے ڈی پی او اور دیگر افسر اپنی مرضی کے لگائے اور الیکشن ڈے پر فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ فائرنگ سے ہمارے کارکنان نے خوف کا شکار ہونے سے انکار کیا تو پولنگ کو سست کروا دیا گیا،  پولنگ اسٹیشن کے دروازے فائرنگ کے بہانے بند کر دئیے گئے، اس کے بعد ووٹوں کے تھیلے لے کر پتلی گلی بھاگے لیکن ہمارے کارکنان نے 2018ء کی طرح اپنے ووٹ کو چوری نہیں ہونے دیا اور ووٹ چوروں کو بھاگتے ہوئے پکڑا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ حلقے میں ری کاؤنٹنگ میں 300 ووٹ جعلی نکلا، جھوٹے ترجمانوں کو سمجھ نہیں آ رہی اس جھوٹ کو کیسے چھپائیں، دور اندیشوں کو دھند نظر آتی ہے، یہ دھند ہے یہ عوام اور یہاں عمران خان کی چوری پکڑی گئی، یہ نواز شریف ہے یہ عوام کی طاقت اور یہ اس کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو جو سر چڑھ کر بول رہا ہے، چور چور کا نعرہ لگانے والے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، عوام کو پتا چل گیا اصل چور کون ہے، انہوں نے عوام کا آٹا، گیس، بجلی، دوائیاں اور ووٹ اور بکسے تو چوری کیے، پہلی بار الیکشن کمیشن کا عملہ بھی چوری کرلیا، عمران خان کہیں الیکشن کمیشن  سے یہ درخواست نہ کردیں کہ اگلا الیکشن دھند میں کروائیں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے درخواست ہے 22 کروڑ عوام کی نظریں آپ پر ہیں، عوام نے آپ کو ووٹ کے تقدس کا محافظ بنایا ہے، آپ نے ووٹ چوری پکڑ لی، اب ان پر ایف آئی آر درج کروائیں اور پورے حلقے میں ری الیکشن کرائے جائیں، ری پولنگ تب تک نہ کروائی جائیں جب تک ووٹ چوری نہ ہونے کی یقین دہائی کرائی جائیں۔

قبل  ازیں جاتی امرا میں میڈیا سے  بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کےعوام نے جمہوریت کی جنگ لڑی، ووٹ کو عزت دی، عوام نے  آٹا اور چینی چوروں کو  مسترد کردیا، ان کو عوام میں اپنے مقام کا پتا چل جانا چاہیے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں حکمران بے نقاب ہوگئے، عوام کو سمجھ آگئی کہ 2018ء میں ان کے ووٹ کیسے چوری کیے گئے، اور کس طرح انتخابات 2018ء میں ڈاکا ڈال کر عمران خان کو مسلط کیا گیا، ضمنی انتخابت میں انہوں نے فائرنگ کرائی اور دو جانیں لیں، کچھ نہ ملا تو پریزائیڈنگ آفیسر کو اغوا کیا گیا، کیوں کہ انہوں نے بکنے سے انکار کردیا تھا، 20 پولنگ اسٹیشنز پر رزلٹ تبدیل کیا گیا، حکومت تمام ہتھکنڈوں کے باوجود ڈسکہ میں ہاری، اگرپتا ہوتا ہے حکومت کو دو جانیں لینی ہیں تو ڈسکہ کی سیٹ ویسے ہی انہیں بخش دیتے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ چاروں صوبوں کے عوام نے حکمرانوں کو بری طرح مسترد کردیا، ریاستی دہشت گردی کے باوجود مخالف بری طرح ہار گئے، عوام نے بدترین دھاندلی کے باوجود حکمرانوں کو اوقات یاد دلادی، پی ٹی آئی کا بہت جلد شیرازہ بکھرنے والا ہے، ان کا کوئی مستقبل نہیں رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔