مشروم کے صحت پر مزید مثبت اثرات دریافت

ویب ڈیسک  بدھ 3 مارچ 2021
مشروم پر نئی تحقیق سے اس کے مزید طبی فوائد سامنے آئے ہیں۔ فوٹو: فائل

مشروم پر نئی تحقیق سے اس کے مزید طبی فوائد سامنے آئے ہیں۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: مشروم اگرچہ انتہائی اہم غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن انہیں مجموعی طور پر شدید نظرانداز کیا گیا ہے۔ اب ایک مطالعے میں ان کے مزید فوائد سامنے آنے کے بعد امکان ہے کہ امریکی محکمہ غذائیات اسے باقاعدہ طور پر روزمرہ کھانوں میں شامل کرنے کی سفارش کردے گا۔

فروری 2021 میں فوڈ اینڈ نیوٹریشن نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) اب اس پر غور کررہی ہے کہ مشروم کو باقاعدہ طور پر روزمرہ خوراک کا حصہ بنادیا جائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں کئی اقسام کے ایسے خردغذائی اجزا (مائیکرونیوٹریئنٹس) ہیں جو مشروم کے علاوہ کہیں اور نہیں پائے جاتے۔ دوسری جانب مشروم میں کیلوریز نہ ہونے کے برابر ہیں، سوڈیم کم کم ہے اور مضرچکنائیوں کی مقدار بہت ہی معمولی ہوتی ہیں۔

اس ضمن میں ڈاکٹر وکٹر فلگونی اور ڈاکٹر سنجیو اگروال نے مسلسل پانچ برس ( 2015 تا 2020) تک مشروم کے غذائی اجزا پر تحقیق کی ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ 84 گرام مشروم کھانے سے امریکی صحت بخش غذاؤں اور میڈی ٹرینیئن طرز کی غذا کے اکثر تقاضے پورے ہوجاتے ہیں۔

اگر پانچ عدد سفید مشروم کھالیے جائیں تو 84 گرام کی شرط پوری ہوجاتی ہے اور پوٹاشیئم سے لے کر وٹامن بی کی تمام اقسام کی ضروریات پوری ہوجاتی ہیں۔ اس میں تانبا، سلینیئم، رائبوفلے وِن، نیاسن، اور دیگر اہم اجزا کی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔

اگرسفید، کریمنی اور پورٹابیلا مشروم کو ایک ایک کے تناسب سے کھایا جائے تو اس سے بھی بہت سے اہم غذائی اجزا کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان میں اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔

اس سے قبل مشروم کو الزائیمر اور دیگر امراض کے تدارک میں بھی نہایت مفید قرار دیا جاتا رہا ہے۔ پنسلوانیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس پر تحقیق کی ہے اور عمررسیدہ افراد کو روزانہ پانچ عدد چھوٹے مشروم کھانے کا کہا ہے تاکہ وہ دماغی اور نفسیاتی صحت کر برقرار رکھ سکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔