- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کنٹرول کرنے کے کامیاب تجربات
نیو یارک: امریکی سائنسدانوں نے تجربات کے دوران چوہوں کے جگر پر الٹراساؤنڈ کی لہریں مرکوز کرکے ان میں موٹاپا کنٹرول کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اگر یہی تدبیر انسانوں میں بھی مؤثر ثابت ہوئی تو امید ہے کہ آئندہ چند سال میں انسانی موٹاپا ختم کرنے کا ایک ایسا نیا طریقہ ہمارے پاس ہوگا جس میں دوا اور آپریشن کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔
تجربات کے پہلے مرحلے میں سائنسدانوں نے چوہوں کو دو گروہوں میں تقسیم کیا: ایک گروہ کو آٹھ ہفتوں تک روزانہ صحت بخش غذا دی گئی جبکہ دوسرے گروہ کو اس عرصے میں چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور، مغربی طرز کی غذا کھلائی گئی۔
توقعات کے مطابق، ان آٹھ ہفتوں میں چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذا کھانے والے چوہوں کی جسمانی چربی اور وزن میں صحت بخش غذا لینے والے چوہوں کی نسبت زیادہ اضافہ ہوا۔
اگلے مرحلے میں ان تمام چوہوں کو، ان کی سابقہ غذا جاری رکھتے ہوئے، دو مختلف گروہوں میں بانٹا گیا: ایک گروہ کے جگر پر روزانہ مرکوز الٹراساؤنڈ لہریں (pFUS) ڈالی گئیں جبکہ دوسرے گروہ میں شامل چوہوں کے جگر پر کوئی اور سی بے ضرر شعاعوں کی بوچھاڑ کی گئی۔
یہ مرحلہ بھی آٹھ ہفتے تک جاری رہا۔
صحت بخش غذا لینے والے چوہوں سمیت، روزانہ بے ضرر شعاعوں کا سامنا کرنے والے چوہوں کی صحت کا معاملہ ویسا ہی رہا جیسا پہلے تھا۔
البتہ چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا کے ساتھ ساتھ مرکوز الٹراساؤنڈ لہروں کی روزانہ ’’خوراک‘‘ لینے والے چوہوں میں وزن اور چربی بڑھنے کا سلسلہ خاصی حد تک قابو میں آگیا۔
وہ کم کھانے لگے، ان میں پیٹ پر کم چربی جمع ہوئی جبکہ ان میں وزن بڑھنے کی رفتار بھی کم ہوگئی۔ یہی نہیں بلکہ ان کے خون میں چربی اور موٹاپے سے تعلق رکھنے والے بعض مخصوص مرکبات کی مقدار میں بھی کمی واقع ہوئی۔
واضح رہے کہ ماضی میں بعض تحقیقات سے یہ معلوم ہوا تھا کہ جگر پر الٹراساؤنڈ لہریں مرکوز کرنے سے جگر میں موٹاپا اور چربی کم کرنے والی خصوصی سرگرمیاں بڑھتی ہیں۔
نیویارک میں واقع ’’فائنسٹائن انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل ریسرچ‘‘ اور ’’جی ای ریسرچ‘‘ کے ماہرین نے انہی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے چوہوں پر ابتدائی تجربات کیے جو بہت کامیاب ثابت ہوئے۔
اس تجربے اور نتائج کی تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔