- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
اسٹاف رپورٹر: وزیراعظم کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے 172 ووٹ درکار ہیں جب کہ حکومتی اتحاد کو 181 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
وزیراعظم عمران خان کل قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے، قومی اسمبلی کے 341 اراکین میں سے حکومتی اتحاد کے پاس 181 جب کہ اپوزیشن نشستوں پر موجود جماعتوں کے پاس 160 ارکان ہیں تاہم وزیراعظم عمران خان کو ہر صورت میں سادہ اکثریت یعنی 172 ارکان کے ووٹ درکار ہیں۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 157 ممبران ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق اور بی اے پی کی 5،5 نشستیں ہیں، جی ڈی اے کی 3، آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست ہے جب کہ 2 آزاد امیدوار حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے سے حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں 181 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
دوسری جانب متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں مسلم لیگ (ن) کی 83 اور پیپلزپارٹی کے 55 ممبران ہیں، متحدہ مجلس عمل پاکستان کے 15، بی این پی کے 4، اے این پی کے ایک جب کہ 2 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی اپوزیشن کو حاصل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔