- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے ووٹ درکار؟
اسٹاف رپورٹر: وزیراعظم کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے 172 ووٹ درکار ہیں جب کہ حکومتی اتحاد کو 181 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
وزیراعظم عمران خان کل قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے، قومی اسمبلی کے 341 اراکین میں سے حکومتی اتحاد کے پاس 181 جب کہ اپوزیشن نشستوں پر موجود جماعتوں کے پاس 160 ارکان ہیں تاہم وزیراعظم عمران خان کو ہر صورت میں سادہ اکثریت یعنی 172 ارکان کے ووٹ درکار ہیں۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 157 ممبران ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق اور بی اے پی کی 5،5 نشستیں ہیں، جی ڈی اے کی 3، آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست ہے جب کہ 2 آزاد امیدوار حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے سے حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں 181 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
دوسری جانب متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں مسلم لیگ (ن) کی 83 اور پیپلزپارٹی کے 55 ممبران ہیں، متحدہ مجلس عمل پاکستان کے 15، بی این پی کے 4، اے این پی کے ایک جب کہ 2 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی اپوزیشن کو حاصل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔