- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
جارج فلائیڈ کی ہلاکت؛ امریکی پولیس آفیسرقتل کا مجرم قرار
نیو یارک: جارج فلائیڈ ک ہلاکت کے معاملے میں سابق پولیس افسر ڈیرک شاوین کو قتل کا مجرم قرار دے دیا گیا۔
افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے مقدمے کی 3 ہفتے کی سماعت کے بعد 12 رکنی جیوری نے سابق پولیس افسرڈیرک شاوین کوقتل کا مجرم قراردے دیا گیا۔ جیوری کی جانب سے ڈیرک شاوین کو قتل سمیت تینوں الزامات میں قصوروارقراردیا گیا ہے جس کے بعد ڈیرک شاوین کوکمرہ عدالت سے ہی گرفتارکرلیا گیا۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے جیوری کے اس فیصلے سے متعلق کہا کہ منظم نسل پرستی پوری قوم کی روح پرایک دھبہ ہے جب کہ جارج فلائیڈ کی موت دن کی روشنی میں قتل ہے۔
واقعہ کا پس منظر:
گذشتہ برس 25 مئی کی شام کوپولیس کو ایک گروسری اسٹورسے فون آیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ ایک شخص جارج فلائیڈ نے جعلی 20 ڈالرکے نوٹ کے ساتھ ادائیگی کی ہے۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کرانہیں پولیس گاڑی میں ڈالاجس سے وہ زمین پر گر پڑے اورانھوں نے پولیس کوبتایا کہ انھیں بند جگہ سے گھٹن اور گھبراہٹ ہوتی ہے کیونکہ وہ کلسٹروفوبک ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جارج فلائیڈ کی زندگی کے آخری 8 منٹ 46 سیکنڈز کی کہانی
جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ثابت ہوا تھا کہ سابق پولیس آفیسرڈیرک شاوین نے جارج فلائیڈ کی گردن پر8 منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس میں سے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائيڈ بے حرکت ہوگئے تھے۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں جارج فلائیڈ بار بار کہہ رہے تھے پلیز، میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں اورمجھے مت مارو۔ ویڈیوکے بعد امریکا میں نسل پرستی کے خلاف کئی دن تک مظاہرے کیے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔