امریکا کا اپنے سفارت کاروں کو فوجی دستوں کا انخلا شروع ہوتے ہی کابل چھوڑنے کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 28 اپريل 2021
افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا 11 ستمبر تک ہوگا، فوٹو: فائل

افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا 11 ستمبر تک ہوگا، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکا نے اپنے سفارت خانے کے عملے کو افغانستان سے فوجی دستوں کا انخلاء شروع ہوتے ہی کابل چھوڑنے کا حکم دیدیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 2 ہزار 500 امریکی فوجی اہلکار 20 سال بعد 11 ستمبر تک افغانستان سے واپس اپنے ملک چلے جائیں گے تاہم اس سے قبل ہی سفارت خانے کے عملے کو فوجی دستوں کا انخلا شروع ہوتے ہی کابل چھوڑنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایک ٹریول ایڈوائزری میں کابل میں بڑھتے ہوئے تشدد اور دھمکیوں کی اطلاعات کی روشنی میں کہا گیا ہے کہ امریکی سرکاری ملازمین کابل سے آبائی علاقوں کی جانب رخت سفر باندھ لیں۔

افغان دارالحکومت میں پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا، سرکاری ملازمین، غیرملکی شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا جا رہا ہے۔ صرف گزشتہ ماہ ٹارگٹ کلنگ میں ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا گیا۔

آج بھی صوبے قندھار میں مسلح افراد نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں کو گولیاں مار کر قتل کردیا جب کہ ننگرہار میں بھی ایک حملے میں طالبان کے سابق رکن سمیت 5 افراد مارے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔