- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
مسلمانوں کی جان بوجھ کر دل آزاری کی جارہی ہے، وزیر اعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے نبی ﷺ کی توہین برداشت نہیں کرسکتے اور مسلمانوں کی جان بوجھ کر دل آزاری کی جارہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے سفیروں نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لئے عالمی سطح پر پاکستان کی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، شدت پسندی کو اسلام سے جوڑنے سے عالمی سطح پر مسلمان متاثر ہوتے ہیں، ایک مسلمان حملہ کرتا ہے تو قصوروار تمام مسلمانوں کو ٹھہرایا جاتا ہے، پاکستان دنیا میں برداشت کے فروغ کے لئے عالمی برادری سے تعاون کے لئے پرعزم اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے کوششیں کررہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے نبی ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں، ہم اپنے نبی ﷺ کی توہین برداشت نہیں کر سکتے۔ مسلمانوں کی جان بوجھ کر دل آزاری کی جارہی ہے، مغربی ممالک میں اسلام فوبیا میں اضافہ ہوا ہے اور مغربی ممالک میں مذہب کو مذہب کی طرح نہیں سمجھا جاتا۔ اظہاررائے کی آزادی کی آڑ میں توہین رسالت ﷺسے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے، اسلامو فوبیا سے بین المذاہب نفرت کو ہوا ملتی ہے، اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے، میری کوشش ہے کہ مسلم ممالک اس حساس معاملے پر متحد ہو، او آئی سی اس حوالے سے عالمی سطح پر آگاہی پیدا کرنے میں کردارادا کرے۔
ملاقات کے دوران او آئی سی ممالک کے سفیروں نے وزیراعظم عمران خان کو معاملہ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔