ایران کی سعودی عرب سے مذاکرات کی تصدیق

ویب ڈیسک  پير 10 مئ 2021
ایران نے پہلی بار مذاکرات کی تصدیق کی ہے، فوٹو: فائل

ایران نے پہلی بار مذاکرات کی تصدیق کی ہے، فوٹو: فائل

ریاض: ایران نے سعودی عرب سے حال ہی میں ہونے والی بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے اپریل کے اوائل میں سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے ادوار کی پہلی بار تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی یا نتائج کے حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

اس حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کا نیوز کانفرنس میں خطے میں قیام امن اور ترقی کے لیے ہر قسم کے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خطے کے دو اہم مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے کے حق میں بہتر ہے تاہم ایران ابھی بات چیت کے نتائج کا انتظار کر رہا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : سعودی عرب اور ایران میں تعلقات کی بہتری کیلیے مذاکرات جاری ہیں، برطانوی اخبار 

مذاکرات کے حوالے ترجمان خطیب زادہ نے مزید کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ اپریل میں ہونے والی بات چیت کا مقصد خطے میں کشیدگی کم کرنا ہے۔ سعودی عرب کو امن کے قیام کے لیے ضمانت چاہیے جب کہ ایران نے پابندیوں کے خاتمے پر بھی بات کی تھی۔

5 سال سے سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے بعد گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے وفد کے درمیان بغداد میں اہم ملاقاتوں کا انکشاف برطانوی نے کیا تھا تاہم دونوں ممالک نے پہلے ردعمل کے طور پر خبر کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیئے، ایران

مذاکرات کے بارے پہلی بار عوامی سطح پر بات ولی عہد محمد بن سلمان نے اپریل کے آخر میں العربیہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا تھا جس میں انہوں روایتی حریف ایران سے اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

ولی عہد کے اس بیان کے بعد ایران نے مفاہمانہ انداز کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ دونوں ممالک کشیدگی کے خاتمے اور خطے میں قیام امن کے لیے مل کر کام کریں گے۔

مذاکرات کے مندرجات کے بارے میں دونوں ممالک ابھی احتیاط سے کام لے رہے ہیں اس لیے مذاکرات کا ایجنڈا سامنے نہیں آسکا ہے تاہم عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب نے یمن میں جنگ بندی کے لیے حوثی باغیوں پر ایران سے اپنا اثر رسوخ استعمال کرنے پر زور دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔