- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
میانمار میں سرچ آپریشن کے دوران فوج اور دیہاتیوں میں جھڑپ، 20 کسان ہلاک
ینگون: میانمار کے ایک گاؤں میں سرچ آپریشن کے دوران فوجی اہلکاروں اور دیہاتیوں کے درمیان جھڑپ میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں اکثریت کسانوں کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کے ڈیلٹا ریجن کے ایک گاؤں میں اسلحے کی تلاش کے لیے فوج نے آپریشن کیا جس کے دوران سخت مزاحمت کا سامنا رہا۔ سرچ آپریشن کے دوران دیہاتیوں نے بھی فوج پر فصل کاٹنے والے تیز دھار آلے سے حملہ کردیا۔
فوجی قیادت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ جھڑپ میں 3 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوئے تاہم معزول حکومت کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 کسان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
آزاد ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ گاؤں کے اسپتال میں 15 سے زائد لاشیں لائی گئی ہیں جب کہ درجن سے زائد زخمی ہیں جن میں سے 5 کی حالت نازک بتائی جارہی ہیں۔ کسان رہنماؤں نے کہا کہ سرچ آپریشن کے بہانے کسانوں کی نسل کشی کی گئی۔
واضح رہے کہ میانمار میں رواں سال فروری کو فوج نے حکمراں آنگ سان سوچی کو گرفتار کرکے ملکی اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی جس کے بعد سے ملٹری قیادت کو عوامی سطح پر مزاحمت کا سامنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔