- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- پی ایس ایل 9 فائنل؛ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ جاری
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
محمد عامر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے اپنی دستیابی ظاہر کردی
کراچی: فاسٹ بولر محمد عامر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے اپنی دستیابی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہوتی، اگر میرے مسائل حل ہوئے تو قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے کے لیے تیار ہوں۔
ایک انٹرویو میں محمد عامر نے کہا کہ پی سی بی کے سی ای او وسیم خان دو مرتبہ میرے گھر پر چل کر آئے، میرے لیے یہ بہت عزت کی بات تھی، انہوں نے مجھے بہت عزت و تکریم دی، ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا، میں نے ان کے روبرو اپنے مسائل اور ایشوز رکھے اور نکات پیش کیے جس پر انہوں نے سننے کے بعد اپنی بھرپور معاونت کا اظہار کیا۔
محمد عامر نے کہا کہ مسائل حل ہونگے تو میں بھی پاکستان کے لیے دستیاب ہوں، میں باربار اس پر بات کروں گا تو لوگ کہیں گے کہ یہ جان بوجھ کر ایسا کررہا ہے اور اپنی صفائیاں پیش کر رہا ہے، ہمارا کلچر ایسا بن گیا ہے کہ لوگ ان باتوں کو منفی لیتے ہیں، اگر اپنی ذات سے متعلق از خود فیصلہ کر لیا جائے تو کہتے ہیں کہ یہ کیسے کر لیا،یہ تو ہم سے بڑھ کر ہو گیا،فیصلہ تو ہم کریں گے، ذاتی فیصلہ پر لوگ پیچھے پڑ جاتے ہیں۔
محمد عامر نے کہا کہ اس وقت پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ میں موجود بعض افراد نے میرے فیصلے کی منفی عکاسی کی، ایک اچھے کپتان کی یہ ہی نشانی ہے کہ اسے اپنے کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے، کپتان کی طرف سے جو پیغام جائے کھلاڑی کے لیے وہ مثبت ہونا چاہیے۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان میں پی ایس ایل کو کھلاڑی کے چناو کے لیے بنیادی حیثیت دے دی گئی ہے جو قطعی طور پر غلط ہے، پاکستان سے بڑا کوئی نہیں ہے اور نہ ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔