- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- پاکستان اور آئرلینڈ کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
پہلے کون سا ڈیڑھ سو کی رفتار سے بولنگ کرتا تھا جو اب اسپیڈ کم ہوگئی،محمد عباس
لاہور: فاسٹ بولر محمد عباس نے واضح کیا ہے کہ رفتار بڑھانے سے زیادہ میری ساری توجہ وکٹ حاصل کرنے پر ہوتی ہے۔
پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ انٹرویو میں محمد عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کون سا ڈیڑھ سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرتا تھا جو اب کہا جارہاہےکہ اسپیڈ کم ہوئی ہے، ہمیشہ ایک سو تیس کے آس پاس بولنگ کرتا ہوں، جب وکٹیں مل رہی ہوتی ہیں تو باؤلر میں ایک انرجی آتی ہے اور پانچ چھ کلومیٹر رفتار میں اضافہ ہوجاتاہے۔ دس اوورز بعد بھی وکٹ نہ ملے تو پھرایساجسم تھکا تھکا لگنےلگتاہے۔
محمد عباس کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی کہ جب بھی موقع ملے، پاکستان کے لیے بہترین کارکردگی دکھاؤں، سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے عباس نے کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کو شاندار تجربہ قرار دیاہے۔ ان کا کہناہےکہ وکٹ حاصل کرنے کے لیے اسکلز کو مزید بہتر بنانے کے ساتھ فٹنس میں بہتری کے لیے بھی کوشاں ہوں۔
نیشنل ہائی کیمپ میں شامل دائیں ہاتھ کےپیسر نے بتایا کہ انگلنیڈ سے واپسی پر ایک دم ٹھنڈے موسم سے لاہور کی گرمی میں ایڈجسٹ ہونے میں کچھ وقت لگا، کاونٹی سےواپسی پر آرام نہیں کیا، سیدھا کیمپ کو جوائن کیا۔ آگے بڑھنے میں ٹریننگ کے ساتھ لیکچرز بھی اہمیت رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔