مطالبات کیلیے پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی بھوک ہڑتال

چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری،انقامی کارروائیاں بند،معطل اساتذہ کو فوری بحال کرنیکا مطالبہ


Numainda Express January 21, 2014
حیدرآباد: پرائمری اساتذہ اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال کیے بیٹھے ہیں ۔ فوٹو : شاہد علی/ ایکسپریس

آل سندھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے مطالبات کی منظوری کے لیے پریس کلب کے سامنے پانچویں روز بھی علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا۔

علامتی بھوک ہڑتال کرنے والے پ ٹ الف تعلقہ قاسم آباد کے رہنما اقبال علی اور دیگر کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے مسائل کے حل اور مطالبات کی منظوری کے لیے تقریبا 3 ماہ قبل ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنماؤں کی جانب سے تعلیم کے فروغ کی دعویدار حکومت سندھ کو چارٹر آف ڈیمانڈ دیا گیا تھا، جو تاحال منظور تو نہیں کیا گیا، لیکن اساتذہ کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا، جس کے باؑعث اساتذہ میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔



انھوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم اور سیکریٹری تعلیم ایس آر او 2000 کے کالے قانون کے تحت سندھ کے مختلف اضلاع سے 2 درجن سے زائد اساتذہ کو معطل کر دیا گیا ہے، جب کہ کئی اساتذہ کو دور دراز علاقوں میں تبادلہ کر کے انھیں بلاجواز پریشان کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ بھر میں بند اسکول کھولے جائیں اور اساتذہ کے خلاف نافذکی جانے والی پالیسیاں نامنظور ہے، جبکہ احتجاج کا سلسلہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں ماتلی، دوڑ اورڈگری میں بھی پ ٹ الف کے عہدیداروں نے بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا اور مطالبات کی منظوری کے لیے نعرے بازی کی۔

مقبول خبریں