- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
- نیب ترامیم سے کن کن کیسز کو فائدہ پہنچا؟سپریم کورٹ
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
بلوچستان اسمبلی کے 16 اپوزیشن ارکان نے گرفتاری دے دی

اپوزیشن اركان نے پولیس اہلکاروں سے جھگڑا كیا، اور انہیں جان سے مارنے كی دھمكیاں دیں، ایف آئی آر کا متن۔ فوٹو:فائل
کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ سمیت 16 اراکین نے گرفتاری دےدی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ پولیس نے بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اركان كے خلاف 17 مختلف دفعات كے تحت مقدمہ درج كیا تھا، اور ایف آئی آر میں تحریر کیا گیا کہ اپوزیشن اركان نے پولیس اہلکاروں سے جھگڑا كیا، اور انہیں جان سے مارنے كی دھمكیاں دیں۔
اس خبرکوبھی پڑھین: اپوزیشن اركان كیخلاف 17مختلف دفعات كے تحت مقدمہ درج
دوسری جانب گزشتہ روز ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے مشاورت کی اور آج اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ سمیت 16 اراکین اسمبلی نے گرفتاری دے دی۔ انسپكٹر محمد ناصر كی مدعیت میں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سكندر خان ایڈوكیٹ، احمد نواز، اخترحسین لانگو، ثناء بلوچ، شكیلہ دہوار، واحد صدیقی، حمل كلمتی، عزیز اللہ آغا، نصیر شاہوانی، نصر اللہ زہری، زابد ریكی، اكبر مینگل، اصغر ترین، حاجی نواز كاكڑ، مكھی شام لعل، بابو رحیم مینگل اورمولوی نور اللہ كے خلاف مقدمہ درج كیا گیا تھا۔
پس منظر
واضح رہے کہ 18 جون کو بلوچستان اسمبلی میں صوبے کا بجٹ پیش کیا جانا تھا، تاہم اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے بجٹ میں نظرانداز کرنے کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور ایوان کے داخلی دروازے پر تالے لگا دیئے۔ اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے ہم بجٹ پیش نہیں ہونے دیں گے۔ صورتحال پر قابو پانے اور اسمبلی کے دروازے کھلوانے کے لیے انتظامیہ نے پولیس طلب کرلی تو اپوزیشن اراکین نے اسمبلی کا گھیراؤ کرلیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: اپوزیشن نے بجٹ روکنے کیلیے بلوچستان اسمبلی کو تالے لگادیے
بعدازاں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور بکتر بند گاڑی کی ٹکر اسمبلی کا دروازہ توڑ دیا گیا۔ بکتر بند کی زد میں آکر اپوزیشن کے 3 ارکان اسمبلی بھی زخمی ہوگئے، اور دھکم پیل کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھی گملہ لگ گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔