- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
ایف آئی اے کی حمزہ شہباز سے منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش
لاہور: حمزہ شہباز شریف ایف آئی اے پہنچے جہاں ان سے منی لانڈرنگ کیس پر تفتیش کی گئی۔
حمزہ شہباز شریف سے ایف آئی اے کی پانچ رکنی ٹیم نے تحقیقات کی۔ ان سے رمضان اور العریبیہ شوگر ملز سے متعلق سوالات کیے گئے اور وہ 40 منٹ تک ایف آئی اے دفتر میں رہے۔
حمزہ شہباز شریف پر ہنڈی کے ذریعے بیرون ملک رقم منتقل کرنے کا بھی الزام ہے۔ ایف آئی اے نے پیشی سے قبل حمزہ شہباز کو سوال نامہ بھجواتے ہوئے متعلقہ ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف سے ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ کیس پر تفتیش
منی لانڈرنگ کیس
شہباز شریف، حمزہ و سلمان شہباز کے خلاف 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی انکوائری میں ذاتی ملازمین کے نام شامل ہیں، شہباز شریف اور ان کے بچوں نے چپڑاسی، کلرک، کیشیئرز اور گودام مینجرز کے نام پر منی لانڈرنگ کی، منی لانڈرنگ میں شوگر ملز ہی کے 20 ملازمین کے بینک اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔
چپڑاسی مقصود کے نام پر 2 ارب 70 کروڑ ، حاجی نعیم کے نام پر 2 ارب 80 کروڑ اور ڈرائیور کے نام پر اڑھائی ارب روپے، چپڑاسی اسلم کے نام پر ایک ارب 75 کروڑ، کلرکس اظہر اور غلام شبیر خضر حیات کے ناموں پر ساڑھے چار ارب کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کے علاوہ قیصر عباس، اکبر، اقرار، انور، یاسین، غضنفر، توقیر، ظفر اقبال، کاشف مجید اور مسرور انور کے نام بھی استعمال کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔