- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
شہباز شریف سے ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ کیس پر تفتیش
لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر منی لانڈرنگ کیس پر تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے روبرو پیش ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہباز شریف لاہور میں ایف آئی اے کے دفتر میں ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب زون 1 ڈاکٹر رضوان کی سربراہی میں 5 رکنی ٹیم کے روبرو پیش ہوئے۔ ان سے کم و بیش ایک گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔ پوچھ گچھ مکمل ہونے کے بعد شہباز شریف میڈیا سے بات کئے بغیر تحقیقاتی ادارے کے دفتر سے واپس اپنی رہائش گاہ روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز کو بھی ایف آئی اے نے طلب کررکھا ہے، ممکنہ گرفتاری سے قبل شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے گزشتہ روز ہی لاہور کی سیشن عدالت سے ضمانت کروالی تھی۔
شہباز شریف اور ان کے خندان پر الزام کیا ہے؟
ایف آئی اے کا الزام ہے کہ شہباز شریف فیملی نے 25 ارب روپے منی لانڈرنگ کی ، شہباز شریف، حمزہ و سلمان شہباز کے خلاف 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی انکوائری میں ذاتی ملازمین کے نام شامل ہیں، شہباز شریف اور ان کے بچوں نے چپڑاسی، کلرک، کیشیئرز اور گودام مینجرز کے نام پر منی لانڈرنگ کی، منی لانڈرنگ میں شوگر ملز ہی کے 20 ملازمین کے بینک اکاؤنٹس استعمال کیے گئے، چپڑاسی مقصود کے نام پر 2 ارب 70 کروڑ ، حاجی نعیم کے نام پر 2 ارب 80 کروڑ اور ڈرائیور کے نام پر اڑھائی ارب روپے، چپڑاسی اسلم کے نام پر ایک ارب 75 کروڑ، کلرکس اظہر اور غلام شبیر خضر حیات کے ناموں پر ساڑھے چار ارب کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کے علاوہ قیصر عباس، اکبر، اقرار، انور، یاسین، غضنفر، توقیر، ظفر اقبال، کاشف مجید اور مسرور انور کے نام بھی استعمال کیے گئے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کا الزام ہے کہ شریف گروپ آف کمپنیز کا چیف فنانشل آفیسر تمام منی لانڈرنگ کی نگرانی کرتا تھا، رقوم کی وصولی کے لئے شہباز شریف کا کیمپ آفس استعمال کیا جاتا رہا ، نوٹوں کی بوریاں پولیس پروٹوکول میں سلمان شہباز کے دفتر پہنچائی جاتیں، سلمان شہباز کے دفتر سے تمام رقم ہنڈی، حوالے کے ذریعے بیرون ملک بھیج دی جاتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔