کرکٹ کی عالمی جنگ صحرا میں چھڑے گی

اسپورٹس ڈیسک  منگل 29 جون 2021
ٹیکس استثنیٰ نہ ملنے کی خفت کوروناکی آڑ میں چھپالی، ٹورنامنٹ بھارت میں ہونے پربورڈ کو 1000کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا۔ فوٹو: فائل

ٹیکس استثنیٰ نہ ملنے کی خفت کوروناکی آڑ میں چھپالی، ٹورنامنٹ بھارت میں ہونے پربورڈ کو 1000کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا۔ فوٹو: فائل

 ممبئی:  کرکٹ کی عالمی جنگ صحرا میں چھڑے گی جب کہ ورلڈ کپ کی ملک میں میزبانی کا بھارتی خواب چکناچور ہوگیا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اپنی لیگ یواے ای منتقل کرنے کے باوجود ٹی 20 ورلڈ کپ ہوم گراؤنڈ پر منعقد کرنے پر بضد تھا، اس نے اپنے اثررسوخ کی وجہ سے آئی سی سی سے جون کے آخر تک کا وقت بھی لیا مگر اس دوران وہ ٹورنامنٹ کی میزبانی کیلیے حکومت سے ٹیکس استثنیٰ حاصل کرنے کی شرط پوری نہیں کرسکا،اس وجہ سے اسے آخر کار ٹورنامنٹ کی متحدہ عرب امارات منتقلی پر راضی ہونا ہی پڑا تھا ایونٹ کے میزبانی حقوق بدستور بھارت کے پاس ہی ہوں گے۔

بی سی سی آئی کے صدر ساروگنگولی نے کہا کہ ہم نے آفیشل طور پر آئی سی سی کو بتا دیاکہ ٹی 20 ورلڈ کپ یواے ای منتقل ہوسکتا ہے تاہم اس حوالے سے تفصیلات طے کی جا رہی ہیں، یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی صحت کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا گیا۔ 17 اکتوبر سے ٹورنامنٹ کے آغاز کے سوال پر انھوں نے کہا کہ آنے والے چند دنوں میں ورلڈ کپ کا شیڈول تیار کرلیا جائے گا۔ 17 اکتوبر کی تاریخ کو حتمی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

یاد رہے کہ بی سی سی آئی اپنی ملتوی شدہ آئی پی ایل کو یواے ای میں مکمل کرنا چاہتا ہے،ابتدائی شیڈول کے تحت اس کا اختتام 15 اکتوبر کو ہونا ہے،کسی بھی آئی سی سی ایونٹ اور دوسری کرکٹ کے درمیان کم سے کم ایک ہفتے کا وقت ہونا چاہیے۔

دوسری جانب بی سی سی آئی کے ایک ممبر کا کہنا ہے کہ اجلاس عام میں گنگولی نے بتایا تھا کہ حکومت ٹیکس استثنیٰ دینے کو تیار نہیں، اگر ہم نے اپنے ملک میں ٹورنامنٹ منعقد کیا تو ریونیو میں سے 1000 کروڑ روپے دینا پڑیں گے جبکہ یواے ای میں انعقاد سے آمدنی پرکوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔