علماء کا نورمقدم اور عثمان مرزا کیسز کو دہشتگردی کی عدالتوں ميں چلانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  جمعـء 23 جولائی 2021
پاکستان علماء کونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان اوروزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کردیا۔

پاکستان علماء کونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان اوروزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کردیا۔

 لاہور: پاکستان علماء کونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان اوروزیراعظم پاکستان سے نورمقدم کیس سمیت تمام تشدداورزیادتی کے کیسز کودہشت گردی کی عدالتوں ميں چلانے کا مطالبہ کردیا۔

پاکستان علما کونسل نے کہا کہ بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، عثمان مرزا اور نورمقدم کیس جیسے واقعات ملک وقوم کیلئے بدنامی کاسبب بنے ہیں، بچوں اور بچيوں کے ساتھ زیادتیوں کے کیسزميں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لہذا ان تمام کیسز کو انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلایاجائے۔

یہ مطالبہ چیئرمین پاکستان علماءکونسل ونمائندہ خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ طاہر اشرفی، دیگر علما مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا محمد رفیق جامی ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا پیر اسعد حبیب شاہ جمالی، مولانا نعمان حاشر، علامہ زبیر عابد، مفتی محمد عمر فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان ،مولانا قاسم قاسمی ،مولانا محمد اسلم صدیقی ،مولانا پیر اسد اللہ فاروق، مولانا ابو بکر حمید صابری سمیت مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ شامل نے کیا۔

پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ ہر جگہ زیادتی کے کیسز کے حوالے سے ہمارا وکلاء ونگ مدعی اور مظلوم فریق کو مکمل قانونی امداد فراہم کرے گا، اگر نور مقدم اور عثمان مرزاکیس میں مدعی چاہیں تو پاکستان علماء کونسل کا وکلاء ونگ بطور معاون ان کے ساتھ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔