- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
اسمارٹ فون چھیننے پر بچہ اپنے باپ کی شکایت لیکر تھانے پہنچ گیا
شنگھائی: مشرقی چین کے صوبے انشوئی میں مانشان شہر کے ایک 14 سالہ بچے نے اپنے باپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ بچوں سے مشقت لینے کے قوانین (چائلڈ لیبر لاز) کی خلاف کرتے ہوئے اس سے گھر کے کام کروا رہا ہے۔
چائنیز سوشل میڈیا پر کچھ روز پہلے وائرل ہونے اس واقعے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ مانشان شہر کا یہ 14 سالہ بچہ ہر وقت اپنے اسمارٹ فون میں مگن رہتا تھا جس کی وجہ سے نہ تو گھر کے کسی کام میں ہاتھ بٹاتا اور نہ ہی اپنی پڑھائی پر توجہ دیتا تھا۔
جب یہ لڑکا اپنے بڑوں کے سمجھانے پر بھی باز نہ آیا تو اس کے والد نے حکم دیا کہ وہ اپنا اسمارٹ فون ایک طرف رکھ دے اور گھر کے کاموں میں مدد کرے۔
اس حکم پر لڑکے کو اتنا شدید غصہ آیا کہ وہ باپ سے نظر بچا کر قریبی پولیس اسٹیشن پہنچ گیا اور وہاں جاکر اپنے ہی والد کے خلاف ’’بچے سے غیر قانونی اور جبری مشقت‘‘ لینے کی شکایت کردی۔
ڈیوٹی پر موجود افسر کچھ سمجھ نہ سکا اور لڑکے کو واپس اس کے گھر لے گیا تاکہ صورتِ حال سے درست طور پر واقف ہوسکے۔
گھر پہنچ کر افسر نے لڑکے کے والد سے بات کی تو اسے یہ سارا واقعہ معلوم ہوا۔ اس پر پولیس افسر نے پہلے اس بچے کے والد کو زیادہ سختی کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دیر کےلیے بچے سے فون لینے کا خیال خاصا مناسب تھا۔
یہ بات اس لڑکے سے برداشت نہیں ہوئی اور وہ بدتمیزی سے بولا: ’’آپ کیا سمجھتے ہیں؟ کیا میرے پاس صرف یہی موبائل فون ہے؟ آپ بالکل بدھو ہیں!‘‘
چائنیز سوشل میڈیا پر مزید واقعہ تو بیان نہیں کیا گیا لیکن عوامی اکثریت نے اس لڑکے کو نافرمان قرار دیتے ہوئے اس کے والدین پر اعتراض کیا ہے کہ انہیں بچے کے بگڑنے سے پہلے ہی اسے سمجھانا چاہیے تھا۔
اگر بچے نے بدتمیزی کی اور تھانے میں اپنے ہی والد کے خلاف شکایت کردی، تو اس میں بھی والدین کی اپنی لاپرواہی کا دخل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔