- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
دماغی صحت کے لیے مفید ترین ٹوٹکے
لندن: پوری دنیا میں طرح طرح کے دماغی اور نفسیاتی امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور اب ماہرین کہہ رہے ہیں کہ الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے مرض تیزی سے سر اٹھارہے ہیں۔ اس تناظر میں دماغی ماہرین نے بعض طبی ٹوٹکے فراہم کئے ہیں جن پر عمل کرکے ہم تادیر اپنے دماغ کو روشن اور توانا رکھ سکتے ہیں۔
بیٹھنا چھوڑیں اور سرگرم رہیں
ٹرینٹی کالج ڈبلن سے وابستہ دماغی ماہر، اینی کیلی کہتی ہیں کہ جاگنے کے بعد 85 فیصد وقت تک کچھ نہ کچھ کرتے رہیں اور اپنے آپ کو سرگرم رکھیں۔ اس طرح سرگرم زندگی سے فوری طور پر تین فوائد حاصل ہوسکتےہیں، اول، یادداشت اچھی ہوتی ہے، دوم، خون کی نالیاں تندرست رہتی ہیں اور سوم جسم کا امنیاتی نظام بہترین حالت میں رہتا ہے۔
جیسے جیسے ہم بڑھاپے کی طرف جاتے ہیں ہماری یادداشت ماند پڑتی جاتی ہے۔ ورزش سے نہ صرف دماغی حجم بڑھتا ہے بلکہ اگر اس میں کمی واقع ہورہی ہو تو وہ بھی سست پڑجاتی ہے۔ اس کی تصدیق ایم آر آئی اور دیگر طبی طریقوں سے بھی ہوچکی ہے۔
دماغ کو خون کی ضرورت رہتی ہے۔ یہ بلحاظ وزن پورے جسم کا دو سے تین فیصد حصہ ہے جبکہ پورے جسم کی 15 فیصد خون کی سپلائی استعمال کرتا ہے۔ ورزش سے خون کی نالیوں میں چربی کم ہوتی ہے اور خون کا بہاؤ بہتر ہوتا جاتا ہے۔ اس طرح دماغی افعال منظم انداز میں کام کرتے ہیں اور یادداشت مضبوط رہتی ہے۔
تیسرا فائدہ یہ ہے کہ جسم کا قدرتی دفاعی نظام یعنی امنیاتی نظام ورزش سے بہتر ہوتا جاتا ہے اور یوں ہم کئی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
باغبانی کے مفید اثرات
اگر آپ بڑھاپے کی جانب گامزن ہیں تو اپنے لان کو باغبانی کی جگہ میں بدل کر اسے خاموش شفاخانہ بنایا جاسکتا ہے۔ پھولوں اور پودوں کی افزائش اور دیکھ بھال سے دل و دماغ پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بالخصوص ڈیمنشیا کے مریضوں کو اس سے بہت فائدہ ہوسکتا ہے جسے ہارٹیکلچرل تھراپی کا نام دیا گیا ہے۔ بعض تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس کے مثبت نتائج صرف دس ہفتوں میں ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔
آلودگی سے دور رہیں
فضائی آلودگی اور دماغی اثرات پر اچھی خاصی تحقیق ہوچکی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ پرفضا مقام پر رہائش اختیار کی جائے۔ اس سے قبل فضائی آلودگی سے حاملہ خواتین اور بچوں میں بھی منفی اثرات پر بہت کچھ لکھا جاچکا ہے۔
بلڈ پریشر اور ذیابیطس پر قابو پائیں
دو امراض دماغی صحت کو تیزی سے نقصان پہنچاسکتے ہیں ان میں بلڈ پریشر اور ذیابیطس سرِفہرست ہیں۔ ذیابیطس اور بلڈ پریشر سے خون کی نالیاں متاثر ہوتی ہیں اور اس طرح دماغ شدید متاثر ہوسکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان دو امراض سے دور رہا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔