- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
افغان وزیر دفاع کے گھر پر خودکش حملے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
کابل: افغانستان میں وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی کے گھر پر خودکش حملے میں 4 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔
رات گئے کابل کے سخت سیکیورٹی والے علاقے گرین ذون میں طالبان کے خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی وزیر دفاع کے گھر سے ٹکرا کر اڑادی جس کے نتیجے میں ایک خوف ناک دھماکا ہوا جس سے پورا علاقہ لرز اٹھا اور خوف و ہراس پھیل گیا۔
دھماکے کے بعد 5 طالبان جنگجو شدید فائرنگ کرتے ہوئے گھر میں داخل ہوگئے اور اندر ان کی سیکیورٹی فورسز سے شدید لڑائی ہوئی جو تین گھنٹے تک جاری رہی، جس میں 5 طالبان جنگجو اور 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کا بدخشاں کے متعدد اضلاع پر قبضہ، افغان فوجی تاجکستان فرار
حملے کے وقت گھر پر ایک اہم اجلاس ہورہا تھا جس میں ارکان اسمبلی بھی شریک تھے، تاہم وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی ، ان کے اہل خانہ اور ارکان اسمبلی اس واقعے میں محفوظ رہے۔
کابل کے گرین ذون میں سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی سفارت خانوں کے دفاتر ہیں۔ یہ کابل میں سال کا بڑا حملہ ہے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ کابل حکومت کی جانب سے ملک میں طالبان پر بمباری اور فضائی حملوں کے ردعمل کی ابتدا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں طالبان تیزی سے پیش قدمی کررہے ہیں اور ایک ایک کرکے کئی اضلاع فتح کرتے جارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔