- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں 200 سے زائد اہم شخصیات گرفتار
ریاض: سعودی حکومت نے ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کی مہم کے آخری مرحلے میں 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
سعودیہ عرب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ماتحت چلنے والی انسداد رشوت ستانی مہم کے تحت درجنوں وزارتوں کے 207 ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے قومی اینٹی کرپشن کمیشن جسے ’نزاہا‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے نےگزشتہ روز ان گرفتاریوں کا اعلان کیا تھا تاہم گرفتار کیے گئے افراد کے نام اور انہیں کب حراست میں لیا گیا کی تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے آخری مرحلے میں 406 افراد سے تفتیش کی گئی تھی، جس کے بعد 207 سعودی شہریوں کو کرپشن، دھوکہ دہی اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا گیا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان جن کا تعلق قومی گارڈز، دفاع، داخلہ، صحت اور انصاف کی وزارتوں اور دیگر محکموں سے ہے کواستغاثہ( وکیلِ صفائی) کو ریفر کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2017 کے اواخر میں ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا، جس سے ایک طرف ان کا اقتدار مظبوط ہوا تو دوسری طرف حکومتی اثاثوں میں 106 ارب ڈالر اضافہ ہوا۔ اس مہم میں محمد بن سلمان نے 300 سے زائد شہزادوں کو ہدف بنایا تھا۔ جن میں ارب پتی شہزادے الولید بن طلال اور سعودی کے تعمیراتی ٹائیکون بکر بن لادن جیسے بااثر شہزادے بھی شامل تھے۔
واضح رہےکہ سعودی عوام کی جانب سے حکومتی اور عوامی فنڈز میں خرد بُرد اور اختیارات کے غلط استعمال کی طویل عرصے سے شکایات کی جا رہی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔