- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ناک کی ہڈی سے گھٹنوں میں گٹھیا کا علاج
برن: سوئٹزرلینڈ، اٹلی اور امریکا کے سائنسدانوں نے ناک کی کرکری ہڈی سے لیے گئے خلیوں کی مدد سے ایک مریض میں گھنٹوں کی گٹھیا کا علاج کیا ہے۔
اس کامیاب تجربے کی تفصیلات ’’سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں، جن کے مطابق، یہ تحقیق پچھلے دس سال سے جاری ہے جس میں ابتدائی طور پر معلوم ہوا تھا کہ ناک کی کرکری ہڈی (کارٹلیج) کے خلیے استعمال کرتے ہوئے، گھٹنے کے جوڑ والی کرکری ہڈی کی مرمت کی جاسکتی ہے۔
تحقیق کا سلسلہ آگے بڑھاتے ہوئے پہلے یہ تکنیک جانوروں پر آزمائی گئی، جس کے بعد گزشتہ سال سوئٹزرلینڈ میں انسانی آزمائشوں کےلیے بھی اجازت لی گئی۔
علاج کی غرض ایک ایسا رضاکار بھرتی کیا گیا جس کے گھٹنوں میں گٹھیا (آرتھرائٹس) کی وجہ سے شدید تکلیف رہتی تھی۔ طبّی تحقیقی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مریض کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
پہلے مرحلے میں رضاکار کی ناک کی کرکری ہڈی سے خلیے حاصل کرکے ان کی ایک پیٹری ڈش میں افزائش کرکے انہیں ایک جھلی کی شکل میں لایا گیا۔
اگلے مرحلے میں محتاط آپریشن سے مریض کے ایک گھٹنے میں متاثرہ کرکری ہڈی پر اس جھلی کی پرت چڑھا دی گئی اور اسے اپنی جگہ پر پختہ ہونے کےلیے مناسب وقت دیا گیا۔
تین ماہ بعد اس مریض کے گھٹنے میں گٹھیا کی وجہ سے ہونے والی تکلیف تقریباً ختم ہوگئی جبکہ گھٹنے پر معمول کی حرکت بھی بحال ہوگئی۔
اگرچہ یہ تجربہ صرف ایک مریض پر کیا گیا ہے لیکن اس میں ہونے والی کامیابی بہت بڑی ہے۔ اب یہ تکنیک دیگر مریضوں پر آزمائشوں کےلیے بھی تیار ہے تاہم اس سے پہلے ماہرین کو مجاز اداروں سے اجازت لینا ہوگی۔
البتہ، امید ہے کہ پہلی کامیابی کو دیکھتے ہوئے یہ اجازت بھی جلد ہی مل جائے گی۔
فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ناک کی کرکری ہڈی سے گھٹنے میں گٹھیا کا علاج کب تک عوام کےلیے دستیاب ہوگا اور اس پر کتنے اخراجات آئیں گے۔
اس کےلیے ممکنہ طور پر ہمیں مزید چھ سے سات سال تک انتظار کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔