اقوام متحدہ کی ڈونرز کانفرنس میں افغانستان کے لیے 1 ارب ڈالر جمع

ویب ڈیسک  پير 13 ستمبر 2021
 افغانستان کے عوام سے یکجہتی کے لیے منعقد کی گئی یہ کانفرنس میری توقعات کے مطابق ہوئی ہے، انتونیو گوتیرس۔(فوٹو: اے ایف پی)

افغانستان کے عوام سے یکجہتی کے لیے منعقد کی گئی یہ کانفرنس میری توقعات کے مطابق ہوئی ہے، انتونیو گوتیرس۔(فوٹو: اے ایف پی)

جنیوا: اقوام متحدہ کی زیر صدارت افغان شہریوں کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مالی امداد کے لیے عالمی ڈونر کانفرنس میں شریک ممالک نے 1 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کرلیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی زیر صدارت جنیوا میں افغانستان کے لیے عالمی ڈونر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کو دسمبر تک تقریبا 606 ملین ڈالر کی ضرورت ہوگی جو جنگ زدہ ملک میں طبی امداد، صاف پانی کی فراہمی اور صحت و صفائی میں استعمال ہوگی۔

اس بارے میں انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ افغانستان کے عوام سے یکجہتی کے لیے منعقد کی گئی یہ کانفرنس میری توقعات کے مطابق ہوئی ہے اور ڈونر ممالک نے 1 ارب ڈالر سے زائد کی امداد دینے کا عہد کیا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ممالک امداد دینے کے خواہش مند ہیں لیکن انہیں اس بارے میں تحفظات ہیں کہ طالبان کے دور اقتدار میں ان کے فنڈز کو کس طرح خرچ کیا جائے گا، اور اسی وجہ سے وہ ہچکچکاہٹ کا شکار ہیں۔

افغانستان کے لیے ہونے والی اس ڈونرز کانفرس میں 40 ملکوں کے وزیروں اور حکومتی نمائندوں نے فزیکل اور ورچوئلی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے ہنگامی پناہ گاہوں کے لیے فنڈنگ کی بھی درخواست کی تھی کیونکہ 35 لاکھ افغان بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ انہیں خوراک اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا بھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔