- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
ملیکا شراوت فلموں میں غیر اخلاقی مناظر کی عکسبندی پر بول پڑیں
ممبئی: بالی وڈ اداکارہ ملیکا شراوت فلموں میں غیر اخلاقی مناظر کی عکسبندی پر بول پڑی ہیں۔
بالی وڈ لائف کو دیے گئے انٹرویو میں اداکارہ ملیکا شراوت نے کہا ہے کہ یہ ایک پدرانہ معاشرے کی نشانی ہے جہاں صرف خواتین کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور مردوں کو ہر کام کی آزادی ہے۔
انٹرویو میں ملیکا شراوت نے اپنے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کسی طرح فلموں میں بولڈ سین کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اداکارہ ملیکا شراوت نے کہا کہ مرد کوئی بھی کام کریں انہیں مکمل آزادی ہے، اگر وہی کام خواتین کریں تو ان کے خلاف آوازیں اٹھتی ہیں، ایسا صرف بھارت میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہوتا ہے لیکن بھارت سب سے آگے ہے۔
ملیکا شراوت نے کہا کہ میں سمجھتی تھی کہ معاشرہ اور میڈیا غیر اخلاقی مناظر کو قبول کرنے میں ملوث نہیں ہیں تاہم اب میڈیا بھی اس چیز کا بہت زیادہ حمایتی ہے، اگر ایک خاتون فلم میں غیر اخلاقی سین کرتی ہے تو میڈیا اس کو خوب سپورٹ کرتا ہے، آج کل اداکارائیں اسکرین پر نیم برہنہ حالت میں نمودار ہوں تو اسے نہ صرف قبول کیا جاتا ہے بلکہ فن بھی قرار دیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایک انٹرویو میں اداکارہ ملیکا شراوت نے انکشاف کیا تھا کہ بالی وڈ میں انہیں مردوں نے نہیں بلکہ خواتین نے ہراساں کیا تھا۔ اداکارہ نے فلم انڈسٹری میں پیش آنے والی مشکلات اور گھر والوں کی تنقید کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے گھر والے فلموں میں کام کرنے سے خوش نہیں تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔