افغانستان میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 47 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک  جمعـء 15 اکتوبر 2021
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، فوٹو: فائل

تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، فوٹو: فائل

کابل: افغانستان میں نماز جمعہ کے دوران ایک زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 47 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے شہر قندھار کی بی بی فاطمہ مسجد میں اس وقت زور دار دھماکا ہوا ہے جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکا اتنا خوفناک تھا کہ آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

عینی شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ امام بارگاہ میں تین دھماکے ہوئے، پہلا دھماکا مرکزی دروازے پر ہوا، دوسرا وضو خانہ اور تیسرا دھماکا شمالی حصے میں ہوا۔

دھماکے کے بعد ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے اور مسجد کا فرش خون سے سرخ ہوگیا۔ نمازیوں کی چیخ و پکار قیامت صغریٰ کا منظر پیش کر رہی تھی۔ اہنے عزیزوں کی تلاش میں مسجد کے گرد ہبری تعداد میں لوگ جمع ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے بتایا کہ قندھار شہر کے امام بارگاہ میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا ہے جس میں ہمارے درجنوں ہم وطنوں کے جان بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ طالبان اہلکار دھماکے کی نوعیت اور نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : افغانستان میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 100 افراد جاں بحق 

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 47 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہیں جب کہ ابھی زخمیوں کو لانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش خراسان نے تسلیم کر لی ہے۔ گزشتہ جمعے قندوز میں امام بارگاہ پر خود کش حملے میں 100 سے زائد افراد کے جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے اس کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔