کینسر کا مفت علاج؛ سندھ میں پاکستان کا پہلا پروٹان تھراپی یونٹ بنانے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 12 نومبر 2021
پروٹان تھراپی کی سہولت حاصل ہونے کے بعد روزانہ کی بنیاد پر 50 مریضوں کا علاج ہو سکے گا . فوٹو : فائل

پروٹان تھراپی کی سہولت حاصل ہونے کے بعد روزانہ کی بنیاد پر 50 مریضوں کا علاج ہو سکے گا . فوٹو : فائل

 کراچی: کینسر کے مفت علاج کے لئے سندھ میں پاکستان کا پہلا پروٹان تھراپی یونٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت گمبٹ میں کینسر کے مفت علاج کے لیے پروٹان تھراپی یونٹ قائم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں پروٹان تھراپی طریقہ علاج پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز گمبٹ کے سربراہ ڈاکٹر رحیم بخش، لاڑکانہ انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ ریڈیو تھراپی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالصمد، نمرا جامشورو کے ڈاکٹر شاہد اقبال، اسپیشل سیکریٹری نور محمد شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ کو پروٹان تھراپی طریقہ علاج پر آگاہی دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ ٹیکنالوجی حاصل ہونے سے پاکستان ایشیا میں اس طرح کا علاج دینے والا پہلا ملک بن جائے گا جبکہ ملیشیا بھی یہ پروٹان تھراپی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پروٹان تھراپی علاج میں مریض کا آپریشن کیے بغیر وائیٹل آرگن (جگر، پھیپھڑوں، گردے وغیرہ) کا علاج ممکن ہوسکے گا جبکہ مریض کی جلد صحت یابی بھی یقینی ہوسکے گی۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ گمبٹ میں پروٹان تھراپی کی سہولت حاصل ہونے کے بعد روزانہ کی بنیاد پر 50 مریضوں کا علاج ہو سکے گا جبکہ آنے والے دنوں میں اس تعداد کو مزید بڑھایا بھی جاسکے گا۔

اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ اس وقت دنیا کے مختلف ملکوں میں اس طرح کی 89 پروٹان تھراپی مشینوں سے ڈیڑھ لاکھ مریضوں کا اعلاج کیا جا چکا ہے، پروٹان تھراپی سے مریض کے ٹشوز کو نقصان پہنچائے بغیر کینسر کے اثرات کو ختم کیا جاتا ہے، اس طرح سے مریض کے روایتی علاج میں آنے والے اخراجات کو بھی کم کیا جا سکے گا۔

اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ اس منصوبے پر ایک ہزار ملین کے قریب لاگت آئے گی جبکہ اس ضمن میں محکمہ صحت سندھ کی سفارش پر سمری وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بھیج دی گئی ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ گمبٹ میں کینسر کے مفت علاج کے لیے پروٹان تھراپی یونٹ قائم ہونے سے بہت سے لوگوں کو بہترین علاج فراہم ہوگا۔
اجلاس میں یہ بات بھی زیر غور آئی کہ ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں کینسر کے علاج کے لیے سائبر نائف اور گاما نائف جیسی سہولیات بھی موجود ہیں۔

بتایا گیا کہ گمبٹ میں جگر کی پیوند کاری کے 500 کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں جبکہ گردے کے ٹرانسپلانٹیشن کے 150 آپریشنز ہوئے ہیں، علاوہ ازیں اب تک کارنیا سرجری کے 150 آپریشن کیے گئے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں قائم پاکستان کے سب سے بڑے بون میرو ٹرانسپلانٹیشن سینٹر میں 10 مریض علاج کے بعد صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے پروٹان تھراپی اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے ہدایت دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔