ناظم جوکھیو قتل؛ مقتول کا موبائل فون اور کپڑے مل گئے

ویب ڈیسک  اتوار 14 نومبر 2021
لیبارٹری رپورٹ آنے پر تفتیش میں پیش رفت کا امکان ہے، تفتیشی حکام	فوٹو: فائل

لیبارٹری رپورٹ آنے پر تفتیش میں پیش رفت کا امکان ہے، تفتیشی حکام فوٹو: فائل

 کراچی: پولیس کو پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی جام اویس کے فارم ہاؤس میں قتل ہونے والے ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے مل گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پولیس کو مقتول ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے جام ہاؤس کے قریب کنویں سے مل گئے ہیں۔ معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر تفتیشی ٹیم جام ہاؤس کے قریب ایک متروک کنویں پر پہنچی، جہاں سے مقتول کا موبائل فون اور کپڑے ملے ہیں، مبینہ طور پر شواہد مٹانے کے لیے قتل کے بعد مقتول کا موبائل فون اور کپڑے کنویں میں پھینک کر اسے آگ لگا دی گئی تھی۔

تفتیشی حکام کا مزید کہنا ہے کہ موبائل فون کافی حد تک جل چکا ہے، موبائل اور کپڑے فارنزک کے لئے پنجاب لیبارٹری بھیجے جارہے ہیں، لیبارٹری رپورٹ آنے پر تفتیش میں پیش رفت کا امکان ہے۔

قتل کیس کا پس منظر

ناظم جوکھیو نے اپنے قتل سے پہلے فیس بک پر ایک وڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں بیٹھے افراد ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہماری سڑک بلاک کر کے کھڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ وہ اس علاقے میں کیا کر رہے ہیں، یہ ہمارا علاقہ ہے، تو وہ ہم نے بد سلوکی کر رہے ہیں۔ ہمیں پولیس کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ودیو کے دوران ہی گاڑی سے اترنے والے افراد نے ناظم کا موبائل فون لینے اور وڈیو روکنے کی کوشش کی۔

ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس نے اپنے پرسنل سیکریٹری کے نمبر سے کال کی اور کہا کہ اپنے بھائی کو سمجھاؤ ورنہ میں کچھ بھی کرسکتا ہوں۔ اپنے بھائی کو میرے پاس پیش کرو اور اس سے کہو کہ یہ وڈیو سوشل میڈیا سے ہٹائے۔ میرے بھائی نے یہ کرنے سے منع کردیا۔

افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ جس روز ان کے بھائی کا قتل ہوا، اس رات 11 بجے جام سومرو کے لوگ آئے اور زبردستی مجھے اور میرے بھائی کو ملیر میمن گوٹھ میں فارم ہاؤس لے گئے۔ انہوں نے میرے سامنے میرے بھائی پر تھوڑا تشدد کیا اور رات 3 بجے مجھ سے کہا کہ میں اپنے بھائی کو ان کے پاس چھوڑ کر چلا جاؤں کیونکہ وہ ہماری اور شکار کے لیے آنے والے افراد کی صلح کروائیں گے۔ میں مجبورا اپنے بھائی کو ان کے بھروسے چھوڑ کر گیا مگر پھر مجھے اطلاع ملی کہ انہوں نے صبح چھ بجے میرے بھائی پر بہت تشدد کرکے قتل کردیا اور اس کی لاش کو میم گوٹھ میں کہیں پھینک دیا۔

ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور ان کے دو ملازمین سمیت 5 افراد نامزد ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔