اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سندھ کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے، مراد علی شاہ

ویب ڈیسک  جمعرات 18 نومبر 2021
وفاق سندھ حکومت کو کام سے روکنا چاہتا ہے، مراد علی شاہ  فوٹو: فائل

وفاق سندھ حکومت کو کام سے روکنا چاہتا ہے، مراد علی شاہ فوٹو: فائل

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سندھ کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔

کراچی میں سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت بیرون ممالک کو تو فائدہ پہچانا چاہتی ہے مگر اپنے کسانوں کو نہیں، ہم نے سندھ کے کسانوں کے فائدے کے لیے اقدامات کیے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ گندم میں خود کفیل ہوں، ہم گندم کی پیداوار کو بڑھانا چاہتے ہیں، ایندھن، کھاد اورزرعی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس لئے آئندہ مالی سال کے لیے گندم کی قیمت 2200 روپے فی من مقرر کی ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ افسران کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مشاورت ضروری تھی، وفاقی حکومت کو اپنا کام نہیں کرنا سب کام خوابوں میں ہورہے ہیں، وزیراعظم سے 3 سال میں 2،3 ملاقاتوں کے علاوہ کوئی مشاورت نہیں کی، وزیراعظم نے بنی گالا سے ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر آنے اور شام 6 بجے واپس گھر جانے کےعلاوہ سارے اختیارات کسی اور کو دے رکھے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت 48 افسران کی کمی ہے، سندھ میں فیڈریشن سے گریڈ 21 کے 16افسر چاہئیں، میں نے عدالت میں کہا تھا کہ ہمارے پاس افسران کی کمی ہے، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ نے مجھے بتایا ہی نہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سندھ نے وفاق کے افسران کو روکا ہوا ہے، واضح طور پر کہہ رہا ہوں یہ وفاق کے نہیں فیڈریشن کے افسران ہیں، فیڈریشن میں چاروں صوبے آتے ہیں،وفاق سندھ حکومت کو کام سے روکنا چاہتا ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سندھ کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے، لڑنا ہے تو سندھ کابینہ سے لڑیں ان افسران کو خط لکھ کرتنگ نہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔