کورونا وائرس سے بچانے والی چیونگم بھی ایجاد

ویب ڈیسک  منگل 30 نومبر 2021
یہ پہلا موقع ہے کہ چیونگم کو کسی بیماری کا علاج کرنے کیلیے تیار کیا گیا ہے۔ (فوٹو: وکی پیڈیا)

یہ پہلا موقع ہے کہ چیونگم کو کسی بیماری کا علاج کرنے کیلیے تیار کیا گیا ہے۔ (فوٹو: وکی پیڈیا)

پنسلوانیا: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسی چیونگم تیار کرلی ہے جسے چبا کر کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑی حد تک روکا جاسکے گا۔

تفصیلات کے مطابق، کورونا وائرس (سارس کوو 2) سے متاثرہ افراد کے تھوک (لعابِ دہن) میں اس وائرس کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے جو اسی تھوک کے ساتھ جسم کے اندر پہنچ کر اس بیماری (کووِڈ 19) کو شدید تر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

لہذا، ماہرین کا خیال تھا کہ تھوک میں کورونا وائرس کی مقدار کم کرکے اس بیماری کی شدت میں بھی کمی لائی جاسکتی ہے۔

اسی سوچ کے پیشِ نظر انہوں نے ایک ایسی چیونگم تیار کی جس میں ’’ایس 2‘‘ (ACE2) کہلانے والے پروٹین کی وافر مقدار شامل تھی۔

یہ پروٹین کورونا وائرس کو خلیے کی سطح سے چپکنے اور خلیے میں داخل ہونے سے روکتا ہے؛ اور اس طرح یہ کووِڈ 19 کا اثر بھی زیادہ سنگین ہونے نہیں دیتا۔

ابتدائی تجربات میں اس چیونگم کا سفوف، کلچر ڈش میں رکھے ہوئے انسانی لعابِ دہن پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔

ان تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ صرف 5 ملی گرام چیونگم نے انسانی تھوک میں کورونا وائرس کی مقدار خاصی کم کردی۔

البتہ، جب یہ مقدار بڑھا کر 50 ملی گرام کی گئی تو اس نے تھوک کے نمونوں میں سے کورونا وائرس کی 95 فیصد مقدار ختم کردی۔

اگرچہ یہ ایک امید افزاء کامیابی ہے لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس تحقیق کو بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش نہ کیا جائے کیونکہ ابھی یہ ابتدائی مراحل میں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب تک یہ چیونگم محتاط انسانی آزمائشوں کے بعد بھی اتنی ہی مؤثر اور کامیاب ثابت نہیں ہو جاتی، تب تک اسے کورونا وائرس کا ’’مؤثر علاج‘‘ قرار نہ دیا جائے۔

واضح رہے کہ منہ کی اچھی صحت کےلیے چیونگم کا استعمال کوئی نئی بات نہیں بلکہ اضافی فلورین، کیلشیم اور بائی کاربونیٹ والی ’’صحت بخش چیونگمز‘‘ برسوں سے عام دستیاب ہیں۔

البتہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب چیونگم کو بطورِ خاص کسی بیماری کے علاج کےلیے تیار کیا جارہا ہے۔

اس چیونگم اور متعلقہ تجربات کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’مالیکیولر تھراپی‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔