گیس بحران میں کمی کیلیے غیر برآمدی صنعتوں کی گیس بندش بڑھانے کا فیصلہ

بزنس رپورٹر  جمعـء 24 دسمبر 2021
تین دن بعد نان ایکسپورٹ ملز کی گیس بندش ہفتے میں 36 گھنٹے ہوجائیگی جس سے کراچی میں گیس بحران آدھا رہ جائے گا (فوٹو : فائل)

تین دن بعد نان ایکسپورٹ ملز کی گیس بندش ہفتے میں 36 گھنٹے ہوجائیگی جس سے کراچی میں گیس بحران آدھا رہ جائے گا (فوٹو : فائل)

 کراچی: سوئی سدرن گیس نے غیر برآمدی صنعتوں کی گیس بندش کا دورانیہ بڑھا کر ہفتے میں 36 گھنٹے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کراچی میں گھریلو صارفین کا گیس بحران آدھا رہ جائے گا۔

اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی عمران منیار نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے، جنوری 2022ء میں شارٹ فال 250 ایم ایم سی ایف ڈی تک بڑھ سکتا ہے، گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی سوئی سدرن گیس کمپنی کی ترجیح ہے۔

یہ پڑھیں : ایک حد سے زیادہ سستی گیس نہیں دے سکتے، وزیر توانائی

اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ساتھ ملاقات میں کراچی میں جاری گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجوہات اور اس پر قابو پانے کے اقدامات سے متعلق بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر برآمدی صنعتوں کے لیے ہفتے میں 36 گھنٹے گیس کے شٹ ڈاؤن کے پلان پر بات چیت ہوئی ہے، پلان پر 27 دسمبر سے عمل درآمد شروع کیا جائے گا، غیر برآمدی صنعتوں میں ہفتہ وار 36 گھنٹے کے شٹ ڈاؤن سے 70 سے 80 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مہیا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : گیس کی فراہمی 15 جنوری تک مزید کم ہوجائے گی، سیکرٹری پاور ڈویژن  

ایم ڈی سوئی سدرن گیس کا کہنا تھا کہ کراچی کے صارفین کے لیے 150ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے، غیر برآمدی صنعتوں کی ہفتہ وار 36 گھنٹے بندش سے کراچی کا شارٹ فال 50 فیصد کم ہوگا۔

انہوں نے صنعتی صارفین پر زور دیا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی کا ساتھ دیں اور قانونی چارہ جوئی کے بجائے ممکنہ حل کے لیے کمپنی کے ساتھ بات چیت کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔