- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
روس کا 10 جدید ہائپرسونک کروز میزائلوں کا کامیاب تجربہ
ماسکو: روس نے ایک فریگیٹ سے 10 نئے جدید سِرکون ہائپرسونک کروز میزائلوں کا تجربہ کامیاب کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کا حوالہ دے کر بتایا کہ روس میں ایک آبدوز سے دو مزید میزائلوں کا تجربہ کیا گیا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ہتھیار کو بے مثال قرار دیا اور کہا کہ ہتھیاروں کے نظام میں نئی قسم کے میزائل کا اضافہ ضروری ہے۔
روسی صدر نے گزشتہ ہفتے کیے گئے میزائل تجربے کو ’ملکی سالمیت کا ایک بڑا واقعہ‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ روس کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ’ایک اہم قدم‘ ہے۔
مزیدپڑھیں: روسی میزائل سسٹم خریدنے پر جنگی جنون میں مبتلا بھارت مشکل میں پھنس گیا
دوسری جانب بعض مغربی ممالک کے ماہرین نے روس کے تیارکردہ ہتھیاروں سے متعلق سوال اٹھایا ہے اور ساتھ ہی تسلیم کیا کہ ہائپر سونک میزائلوں کی رفتار، حرکت پذیری اور اونچائی کا امتزاج انہیں ٹریک پر رکھنے اور ہدف حاصل کرنے میں مشکل بنا دیتا ہے۔
خیال رہے کہ ولادیمیر پیوٹن نے 2018 میں اپنی تقریر میں نئے ہائپرسونک ہتھیاروں کی ایک صف کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دنیا کے تقریباً کسی بھی مقام کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور امریکی ساختہ میزائل شیلڈ کو بھی چکمہ دے سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔