- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
روسی میزائل سسٹم خریدنے پر جنگی جنون میں مبتلا بھارت مشکل میں پھنس گیا
ماسکو: جارحیت پسند بھارت کو روس نے جدید ترین دفاعی میزائل نظام ایس-400 کی فراہمی کا آغاز کردیا ہے تاہم اس کی وجہ سے امریکا بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے بھارت کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام ایس-400 کی پہلی کھیپ کی روانگی کا عمل شروع کردیا ہے جو اگلے ماہ بھارت کو موصول ہوجائے گی۔
بھارت نے 2018 میں روس سے طویل رینج کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس-400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس کی مالیت 5 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے۔
بھارت نے میزائل نظام کی خریداری کے معاہدے کے وقت مؤقف اختیار کیا تھا کہ چین سے درپیش سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یہ دفاعی فضائی نظام خریدنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : روس سے دفاعی نظام خریدنے پر امریکا کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
ادھر روس سے میزائل نظام کی خریداری پر بھارت کو امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے قبل امریکا نے ترکی پر بھی روس سے میزائل سسٹم خریدنے پر اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں۔
امریکا نے یوکرائن کے خلاف کارروائی، شامی صدر کی مدد کرنے اور امریکی صدارتی الیکشن میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے بالترتیب شمالی کوریا، ایران اور روس سے تجارتی معاہدے کرنے والوں کے خلاف قانون CAATSA منظور کیا تھا۔
اس قانون کے تحت روس، شمالی کوریا اور ایران سے دفاعی مصنوعات خریدنے والے ملک پر مالی، اقتصادی اور تجاری پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ اس قانون کا پہلا شکار ترکی ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔