آسٹریلوی ٹیم کودورہ پاکستان کا مشورہ مل گیا

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 9 جنوری 2022
پاکستانی کرکٹرز کا40 سے 50ٹیسٹ ملک سے باہر کھیلنا ستم ظریفی ہے،وارن۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاکستانی کرکٹرز کا40 سے 50ٹیسٹ ملک سے باہر کھیلنا ستم ظریفی ہے،وارن۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

لاہور: آسٹریلوی ٹیم کو دورہ پاکستان کا مشورہ مل گیا جب کہ مائیکل وان کا کہنا ہے کہ اگر سیکیورٹی کے حوالے سے گرین سگنل ملے تو سیریز ضرور ہونی چاہیے۔

ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان مائیکل وان نے کہاکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل انگلش ٹیم کو پاکستان جانا تھا مگر شیڈول سے صرف 4یا 5روزپہلے دورہ ملتوی کردیا گیا،یہ کھیل کیلیے اچھا شگون نہیں تھا، زیادہ سرمایہ بگ تھری بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے پاس ہے، ان کو آئی سی سی کے دیگر ممبر ملکوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے گرین سگنل ملتا ہے تو رواں سال آسٹریلوی ٹیم کو پاکستان ضرور جانا چاہیے،یہ کرکٹ کے مستقبل کیلیے بھی اہم قدم ہوگا، آسٹریلوی بورڈاپنے کرکٹرز کو راضی کرنے کیلیے ہرممکن کوشش کرے، دیگر بڑی ٹیموں کو بھی صرف ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے نہیں ٹیسٹ میچز کھیلنے کیلیے بھی پاکستان آنا ہوگا۔

سابق آسٹریلوی اسٹار شین وارن نے کہا کہ صرف آسٹریلیا نہیں بھارت، انگلینڈ اور دیگر ٹیموں کو بھی پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کا بھی دورہ کرنا چاہیے، بھرپور کرکٹ ایکشن سے شائقین کو تفریح اور میزبان ملکوں کو میڈیا رائٹس کی مد میں سرمایہ حاصل ہوتا ہے،اس لیے ٹورز کرکٹ کے مستقبل پر بھی اچھے اثرات مرتب کریں گے۔

سابق آسٹریلوی اسپنر نے کہا کہ کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ پاکستانی کرکٹرز نے اپنے 40 سے 50ٹیسٹ ملک سے باہر کھیلے،کھلاڑیوں، شائقین اور فیملیز کے جذبات کا احساس کیا جا سکتا ہے، میری دعا ہے کہ سیکیورٹی سمیت تمام حالات سازگار رہیں اور کینگروز کے دورئہ پاکستان میں جاندار کرکٹ دیکھنے کو ملے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کی ذمہ داری ہے کہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت جیسی بڑی ٹیموں کے پاکستان اور دیگر ملکوں کے زیادہ سے زیادہ ٹورز ممکن بنانے میں اپنا کردار ادا کرے،ٹیسٹ چیمپئن شپ کیلیے بھی ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔