سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں81 ملزمان کے سر قلم

ویب ڈیسک  ہفتہ 12 مارچ 2022
پھانسی پانے والوں پر داعش، القاعدہ اور حوثیوں باغیوں سے تعلق تھا، فوٹو: فائل

پھانسی پانے والوں پر داعش، القاعدہ اور حوثیوں باغیوں سے تعلق تھا، فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب میں دہشت گردی کے الزام میں ایک ہی دن میں 81 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔

سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق عبادت گاہوں اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنانے، سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل، بارودی سرنگیں بچھانے، اغوا، تشدد، عصمت دری اور مسلح ڈکیتی جیسے جرائم میں ملوث 81 افراد کا سر قلم کردیا گیا۔

سزائے موت پانے والوں میں القاعدہ اور داعش سے تعلق رکھنے والے سعودی اور غیر ملکی شہری شامل ہیں جن میں اکثریت یمن کے شہریوں کی ہے جن پر ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے منصوبوں میں معاونت اور ہتھیاروں کی فراہمی کا الزام تھا۔

وزارت نے کہا کہ مجرموں کو متعلقہ عدالت میں مقدمات کی سماعت کے بعد سزا سنائی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ سزائے موت کے فیصلوں پر اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ سے منظوری کے بعد عمل درآمد کے لیے شاہی حکم جاری کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ایک ہی دن میں 81 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ گزشتہ برس اتنے ہی افراد کو پورے سال میں سزائے موت دی گئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔