فارن فنڈنگ کیس؛ پی ٹی آئی نے اپنے 11 رہنماؤں کے اکاؤنٹس کو غیر قانونی قرار دے دیا، اکبر ایس بابر

ویب ڈیسک  جمعرات 24 مارچ 2022
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر کے پی شاہ فرمان، گورنر سندھ عمران اسماعیل، میاں محمود رشید اور احمد رشید شامل فوٹو : فائل

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر کے پی شاہ فرمان، گورنر سندھ عمران اسماعیل، میاں محمود رشید اور احمد رشید شامل فوٹو : فائل

 اسلام آباد: پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے 11 اکاؤنٹس کو غیر قانونی قرار دے کرلاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 8 سال سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے اور اسکروٹنی کمیٹی نے بھی چار سال لگائے، اسٹیٹ بینک ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ پی ٹی آئی نے 11 اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اکاؤنٹس غیر قانونی ہیں، جبکہ ان اکاؤنٹس میں 23 ملین روپے آئے۔

اکبر ایس بابر نے بتایا کہ یہ اکاؤنٹس جنہوں نے کھولے ان میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، گورنر کے پی شاہ فرمان، گورنر سندھ عمران اسماعیل، میاں محمود رشید اور احمد رشید شامل ہیں۔

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنے ہی لوگوں پر عدم اعتماد کردیا اور لکھ کر دیا ہے ان لوگوں کے اکاؤنٹس غیر قانونی تھے، لہذا الیکشن کمیشن نوٹس لے اور جن گیارہ لوگوں کے غیر قانونی اکاؤنٹس ہیں وہ فوری استعفی دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس ایک میگا فنڈنگ اسکینڈل ہے، 8 سال کے بعد سچائی سامنے آرہی ہے، تحریک انصاف خود اپنے پارٹی کے سینئیر لوگوں کے اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اظہار کررہی ہے، 31 مارچ کو اگلی پیشی ہے، الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کیس سنے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔