- بشری بی بی خوش قسمت، بیڈ روم میں مزے سے شہد کھا کر قید کاٹ رہی ہیں، عظمیٰ بخاری
- جرمنی میں موٹروے پر بس کے خوفناک حادثے میں 5 افراد ہلاک
- کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
- سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
- چائنیز انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا غیر حاضر سرکاری ملازمین کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم
- کراچی میں ڈاکو فیکٹری ملازمین سے ایک کروڑ 82 لاکھ روپے چھین کر فرار
- پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، وزیر دفاع
- پنجاب: شہریوں کو دھاتی ڈور سے بچانے کے لیے موٹرسائیکلوں پر حفاظتی وائرز کی تنصیب
- اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار!
- چینی انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کی فوٹیج ’’ایکسپریس نیوز‘‘ نے حاصل کرلی
- شانگلہ خودکش حملہ؛ تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ، چینی وزارت خارجہ
- پیپلز پارٹی نے جے یو آئی سے آنیوالے طلحہ محمود کو سینیٹ ٹکٹ سے نواز دیا
- چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے، صدر
- آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی تجاویز پیش کردیں
- بچے کو زیادہ ہوم ورک کیوں دیا؟ باپ اسکول اور پولیس والوں کی جان کو آگیا
- بھارت: کرپشن کے ملزم سیاست دان کی کرنسی نوٹ پھیلا کر سونے کی تصویر وائرل
- گھریلو کام کاج میں استعمال ہونے والے کیمیکلز دماغی صحت کیلئے خطرہ
- مسافروں کی کم تعداد کے باعث کراچی سے جانے والی کئی پروازیں منسوخ
- اسرائیل کا لبنان میں امدادی مرکز پر حملہ؛ حزب اللہ کے جنگجو سمیت 7 افراد جاں بحق
اپوزیشن کا وزیراعظم کو فیس سیونگ دینے سے انکار، مصالحت کی امیدیں دم توڑ گئیں
اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کو فیس سیونگ دینے سے انکار کردیا اور کہا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی جاری رہے گی انہیں کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کو فیس سیونگ دینے سے انکار کر دیا، اہم شخصیات نے اپوزیشن قیادت سے رابطہ کیا اور مختلف تجاویز پر بات چیت کی، اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی رات بھر باہمی مشاورت جاری رہی، لندن میں بھی رابطے کئے گئے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت نے کوئی بھی معاہدہ کرنے سے متفقہ طور پر انکار کردیا ہے۔
یہ پڑھیں: سیاسی فریقین کو قابل قبول آپشن دینے پر بات چیت
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپوزیشن قائدین کا مؤقف ہے کہ عمران خان کے لئے کوئی رعایت نہیں ہوگی، وہ استعفیٰ دیں یا تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروا لیں۔
واضح رہے کہ ایکسپریس نیوز نے گزشتہ رات عسکری شخصیات کے دونوں فریقین سے رابطے کی خبر بریک کی تھی، عسکری قیادت نے حکومت کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لئے دونوں فریقین کو آپشنز دیئے تھے، تاہم اب اپوزیشن کی جانب سے دو ٹوک جواب کے بعد مصالحت کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔
اپوزیشن کا اجلاس، 172 سے زائد ارکان قومی اسمبلی کی شرکت
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی رہائش گاہ پر متحدہ اپوزیشن کے قائدین کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن اوراس کا ساتھ دینے والی جماعتوں کے 172 ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکا نے متحدہ اپوزیشن کے پاس نمبر گیم پورے ہونے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے ارکان قومی اسمبلی کی مطلوبہ سے زائد تعداد میں دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرکا نے آئین، قانون اور پارلیمانی جمہوری عمل کے ذریعے تحریک عدم اعتماد کو طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے فیصلے کا اعادہ کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ عمران نیازی کو اپوزیشن کوئی این آر او نہیں دے گی، اس ضمن میں ذرائع سے چلائی جانے والی گمراہ کن خبریں متحدہ اپوزیشن کے فیصلے کو تبدیل نہیں کراسکتیں۔
اعلامیے کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے متحدہ اپوزیشن ملک میں نئی جمہوری اور آئینی روایات قائم کرے گی اور ماضی کے غیر جمہوری رویوں کو ہمیشہ کے لئے ترک کرکے نئے جمہوری و آئینی سفر کا آغاز کرے گا۔
اعلامیے کے مطا بق اجلاس نے قرار دیا کہ عمران نیازی اکثریت کھو چکے ہیں اور وزیراعظم کے منصب پر غیر آئینی طور پر قابض ہیں، اقتدار سے چمٹے رہنے کی آمرانہ خواہش میں وہ ایک لاکھ لوگوں کو اسلام آبادلانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ملک کو تصادم، انتشار اور افراتفری سے دوچار کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ ایسے عاقبت نااندیشانہ اقدام کے تمام تر نتائج کے ذمہ دار عمران نیازی ہوں گے، اجلاس حکومتی مشینری بشمول آئی جی اسلام آباد، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں پر واضح کرنا چاہتا ہے کہ وزیراعظم نہ رہنے والے شخص کے غیر آئینی اور غیر قانونی احکامات نہ مانیں، ایک سیاسی جماعت کا آلہ کار بننے کی کوشش کرنے والے حکام کو آئین اور قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔